کراچی: ملک کے مختلف شہروں اور قصبوں میں روزنامہ ڈان کی ترسیل میں رکاوٹوں کے سلسلے میں گزشتہ ایک ماہ سے تیزی دیکھنے میں آئی ہے اور ہاکرز کو اخبار شہریوں تک نہ پہنچانے کی براہِ راست ہدایات دی جارہی ہیں۔

ڈان انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں اخبار کے ترسیل کار ایجنٹس اور ہاکرز کو ڈان اخبار قارئین تک پہنچانے پر ہراساں کیا جارہا ہے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔

بیان میں بتایا گیا کہ ملک کی فوجی چھاؤنیوں میں گزشتہ کئی ماہ سے ڈان اخبار کی ترسیل پر پابندی عائد ہے جبکہ سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے کئی سول علاقوں میں بھی انتظامیہ کی جانب سے رواں برس مئی سے ڈان اخبار کی ترسیل کی اجازت نہیں دی جارہی۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں ڈان اخبار کی ترسیل میں رکاوٹ کی اطلاعات

بیان میں مزید بتایا گیا کہ پنجاب کے کچھ اضلاع میں اخبار کے ترسیل کار اور ہاکرز کو طلب کرکے انہیں ڈان اخبار کی ترسیل نہ کرنے کا حکم دیا گیا اور ساتھ میں یہ دھمکی بھی دی گئی کہ اگر حکم کی تعمیل نہیں کی گئی تو انہیں سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے۔

ڈان اخبار کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ’ہمیں یقین ہے کہ ملک کے ہر شہری کو اپنی مرضی کا اخبار خریدنے اور پڑھنے کا حق حاصل ہے، تاہم شہریوں کو ڈان تک رسائی نہ دینا معلومات تک رسائی کے حق کی صریح خلاف ورزی ہے۔

پاکستان کے سب سے بڑے انگریزی زبان کے اخبار کی انتظامیہ نے نگراں وزیرِاعظم جسٹس (ر) ناصر الملک، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار سے مطالبہ کیا کہ اس صورتحال کا فوری نوٹس لیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: میڈیا کی آزادی محدود کرنے کی کوششوں پر سی پی این ای کا اظہار تشویش

انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ حکام ریاستی اداروں کو ہدایت دیں کہ ڈان اخبار کی ترسیل میں پیدا کی جانے والی رکاوٹیوں کو ختم کیا جائے۔

ڈان انتظامیہ کی جانب سے اخبار کے قارئین سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اخبار کی ترسیل میں پیدا ہونے والی اس عارضی رکاوٹ کے تناظر میں صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں۔

انتظامیہ کی جانب سے قارئین سے یہ بھی اپیل کی گئی کہ وہ اخبار کی ترسیل میں پیدا ہونے والی رکاوٹ کے بارے میں اپنے علاقوں میں ڈان کے دفاتر یا پھر سیلز ایجنٹس کو فوری اطلاع دیں۔


یہ خبر 20 جون 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں