کراچی: چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایگزیکٹ کمپنی کے سی ای او اور بول ٹی وی کے مالک شعیب شیخ کو 2 ہفتوں میں 10 کروڑ روپے سپریم کورٹ میں جمع کرانے کے احکامات دے دیے تا کہ بول چینل کے ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کی جاسکے۔

اس کےساتھ چیف جسٹس نے عدالت سے اجازت لیے بغیر شعیب شیخ کی بیرون ملک روانگی پر بھی پابندی عائد کردی، اور خبردار کیا کہ اگر انہوں نے عدالت کے احکامات کی تعمیل نہیں کی تو ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔

یاد رہے کہ چیف جسٹس کی جانب سے یہ احکامات گزشتہ روز سپریم کورٹ کی کراچی رجسٹری میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے حوالے سے دائر مقدمے کی سماعت کے دوران دیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: صحافیوں کو تنخواہیں نہ دینے والے میڈیا مالکان سپریم کورٹ میں طلب

ادھر ایڈشنل ڈسٹرک اینڈ سیشن جج(اے ڈی جی) حفظ الرحمان نے ایگزیکٹ کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) شعیب احمد شیخ اور دبئی سے تعلق رکھنے والی منی ایکسچینج کمپنی کے 2 ڈائریکٹرز کو منی لانڈرنگ میں ملوث قرار دے دیا۔

مقدمے میں اے ڈی جے نے باضابطہ طور پر دفعات کا اطلاق کردیا لیکن ملزمان نے الزامات سے انکار کرتے ہوئے مقدمہ لڑنے کا انتخاب کیا، جس کے بعد عدالت نے استغاثہ کو 4 جولائی کو گواہان پیش کرنے کی ہدایت کردی تا کہ ان کے بیانات قلمبند کرائے جاسکیں۔

واضح رہے کہ ایگزیکٹ کے سی ای او شعیب شیخ پر الزام ہے کہ انہوں نے 2014 میں غیر قانونی طریقے سے 17 کروڑ 17 لاکھ روپے دبئی میں موجود چندا ایکسچینج کمپنی کو منتقل کیے۔

مزید پڑھیں: ایگزیکٹ کے سی ای او شعیب شیخ منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار

خیال رہے کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کی جانب سے بھی منی ایکسچینج کمپنی کے ڈائریکٹرز محمد یونس اور محمد جنید کا نام شریک ملزمان کی حیثیت سے ایک مقدمے میں نامزد کیا جاچکا ہے، جو فارن ایکسچینج ریگولیشن ایکٹ 1947 کے تحت درج کیا گیا تھا۔


یہ خبر 21 جون 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں