ہر بچہ اپنے بہنوں اور بھائیوں سے مختلف شخصیت کا حامل ہوتا ہے اور سائنس کے مطابق پیدائش کی ترتیب کسی حد تک شخصی خوبیوں یا خامیوں پر اثرانداز ہوسکتی ہے۔

جی ہاں پہلوٹھی یا بڑے بچے قائدانہ کردار کے حامل ہوسکتے ہیں اور زندگی میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔

منجھلے بچوں میں عام طور پر اپنے سے بڑے اور چھوٹے بہن بھائیوں کی ملی جلی عادتیں ہوتی ہیں اور وہ رشتے مضبوط بنانے پر زیادہ توجہ مرکوز کرتے ہیں۔

سب سے چھوٹے بچے توجہ کا حصول اور احترام چاہتے ہیں۔

ویسے سائنس مکمل طور پر پیدائش کی ترتیب کے حوالے سے لوگوں کی شخصی خوبیوں یا خامیوں کی تائید نہیں کرتی، مگر بیشتر ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ عنصر پیشہ وارانہ کامیابی پر اثرات مرتب کرتا ہے۔

پہلوٹھی کے بچے

پہلوٹھی کے بچوں کو خاندان میں ایک خصوصی مقام حاصل ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق سب سے بڑا بچہ والدین کے لیے شہزادے یا شہزادی کی شکل میں دنیا میں آتا ہے، ان کی پرورش پر بہت زیادہ توجہ دی جاتی ہے، خوشی کا خیال رکھا جاتا ہے، وغیرہ وغیرہ اور یہی وجہ ہے کہ ان کے بارے میں قائدانہ کردار کا تصور کیا جاتا ہے۔ ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ بیشتر بڑی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوز اپنے والدین کی پہلوٹھی کی اولاد تھے، اسی طرح ایک اور سروے میں دعویٰ کیا گیا کہ ایسے بچے اکثر کمپنیوں یا اداروں کی بنیاد رکھتے ہیں۔ عام طور پر پہلوٹھی کے بچے زیادہ ذہین، زیادہ محتاط اور اپنے فرائض ادا کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔

منجھلے بچے

ایسے بچوں کی شخصیت اپنے بڑے بہن بھائیوں کے مقابلے میں زیادہ واضح نہیں ہوتی بلکہ کسی حد تک معمہ ہوتی ہے۔ یہ اپنے سے بڑے یا چھوٹوں کے رویوں کو اپنا سکتے ہیں، یا دونوں کے رویوں کا امتزاج ان میں دیکھنے میں آتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق منجھلے بچے رشتوں کو مضبوط بنانے پر زیادہ توجہ مرکوز کرتے ہیں، جو کہ ان کے کیرئیر کو آگے بڑھانے میں مدد دیتا ہے۔ ماہرین کے مطابق ہوسکتا ہے کہ منجھلے بچے کمپنیوں کے سربراہ نہ ہو مگر جو بھی کریں وہ دوسروں کے ساتھ مل کر کرتے ہیں، جبکہ جلد مطابقت اختیار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اس سے انہیں دیگر بہن بھائیوں کے مقابلے میں کامیابی کا زیادہ موقع ملتا ہے۔ ایک اور تحقیق کے مطابق ایسے بچے سماجی طور پر گھل مل جاتے ہیں، مذاکرات کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اچھے ٹیم پلیئر ہوتے ہیں۔

چھوٹے بچے

اگر تو آپ اپنے گھر کے سب سے چھوٹے ہیں، تو سب سے کمزور بھی سمجھے جاسکتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ان میں باغیانہ رویہ دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے اور خاندان کے اصولوں کی بجائے اپنے اصول خود بنانے کو ترجیح دیتے ہیں۔ اسی طرح چھوٹے بچے زیادہ پرمزاح اور کرشماتی شخصیت کے حامل بھی ہوسکتے ہیں تاکہ دیگر کی وجہ اپنی جانب کھینچ سکیں۔ ایک تحقیق کے مطابق ایسے بچے خطرہ مول لینے سے گھبراتے نہیں اور پیشہ وارانہ زندگی میں کامیابی کے لیے کچھ بھی داﺅ پر لگا سکتے ہیں۔ ایک اور تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ چھوٹے بچے زیادہ پرسکون شخصیت کے حامل ہوتے ہیں اور عام طور پر زیادہ تخلیقی شخصیت رکھتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں