سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کا کہنا تھا کہ ان کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی طبیعت اب قدرے بہتر ہے تاہم وہ اب بھی مکمل طور پر خطرے سے باہر نہیں ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ’کلثوم نواز پہلے کے مقابلے میں بہتر ہیں، کاش میں جمعرات سے پہلے ان کے پاس آجاتا تو بہتر ہوتا کیونکہ وہ اس وقت اپنے ہوش و حواس میں تھیں۔‘

بی بی سی نے جب رابطہ کیا تو نواز شریف اور ان کے بیٹے حسین نواز دونوں ہی ہارلے اسٹریٹ کلینک میں بیگم کلثوم نواز کے کمرے میں موجود تھے۔

حسین نواز نے بھی بیگم کلثوم نواز کی حالت اور کیفیت گذشتہ جمعرات کے مقابلے میں قدرے بہتر ہونے کی تصدیق کی۔

رپورٹ کے مطابق نواز شریف کی آواز میں رنجیدگی محسوس ہوئی اور پاکستان، عوام اور سب کے لیے نیک خواہشات کے ساتھ انہوں نے کال ختم کی۔

مزید پڑھیں: عمران خان، شہباز شریف کی کلثوم نواز کی صحت یابی کیلئے دعا

واضح رہے کہ کلثوم نواز کو گزشتہ جمعرات کو اچانک دل کا دورہ پڑنے پر ہسپتال میں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا۔

کلثوم نواز کو جب ہسپتال منتقل کیا گیا اس وقت نواز شریف اور مریم نواز لندن کی پرواز میں سفر کر رہے تھے۔

کلثوم نواز کو گزشتہ سال اگست میں گلے کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد ان کی سرجری ہوئی اور کیموتھراپی اور ریڈیو تھراپی کے کئی سیشنز ہوئے۔

کلثوم نواز کے دونوں صاحبزادے حسن اور حسین نوازعلاج کے دوران مسلسل ان کے ساتھ ہیں، لیکن ان کے شوہر اور بیٹی مریم نواز اسلام آباد کی احتساب عدالت سے اجازت ملنے کے بعد جمعرات کو لندن پہنچے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں