مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی کارروائی میں 5 نوجوان جاں بحق اور خاتون سمیت متعدد زخمی ہوگئے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوجیوں نے ضلع اسلام آباد کے علاقے سری گفوارا میں ایک کارروائی کے دوران چار نوجوان کو نشانہ بنایا جبکہ ایک گھر کو مسمار کرتے ہوئے گھر کے مالک کو بھی قتل کردیا۔

رپورٹ کے مطابق جاں بحق نوجوانوں کی شناخت داود احمد صوفی، ماجد منظور ڈار، محمد اشرف اطلو اور عادل حسین کے نام سے ہوئی جبکہ محمد یوسف راٹھور کے گھر کو تباہ کر دیا گیا جس دوران وہ اور ان کی اہلیہ زخمی ہوئے اور بعد ازاں وہ دم توڑ گئے۔

دوسری جانب بھارتی فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیا کا کہنا تھا کہ ایک تصادم کے دوران چار علیحدگی پسند اور ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں:بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 3 کشمیری نوجوان جاں بحق

پولیس کا کہنا تھا کہ کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں گھر کے مالک اور ان کی اہلیہ بھی نشانہ بنیں جبکہ مقامی افراد کا کہنا تھا کہ فورسز کی جانب سے جوڑے کو مکان خالی کرنے کی مہلت بھی نہیں دی گئی تاہم کارروائی کے بعد دونوں کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں یوسف راٹھور دم توڑ گئے۔

واقعے کے بعد شدید احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا اور جھڑپیں ہوئیں جبکہ فورسز کی جانب سے مظاہرین پر شاٹ گن پیلٹ اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں 20 افراد زخمی ہوگئے۔

حکومت نے وادی کے اضلاع میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس کو معطل کردیا۔

مزید پڑھیں:کشمیر: بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 3 نوجوان جاں بحق

بعد ازاں سری نگر سے تعلق رکھنے والے نوجوان کی نماز جنازہ کی ادائیگی کے دوران شہر اور دیگر علاقوں میں بھی بھارت مخالف مظاہرے ہوئے جہاں فورسز کے ساتھ نوجوانوں کا تصادم ہوا۔

مظاہرین نے بھارت مخالف اور آزادی کے نعرے لگاتے ہوئے مرکزی شاہراہ میں رکاوٹیں کھڑی کیں جبکہ فورسز کے ساتھ تصادم میں کئی افراد زخمی ہوگئے۔

خیال رہے کہ 19 جون کو بھارتی فوجیوں نے ضلع پلواما میں 3 نوجوان کشمیریوں کو جاں بحق کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:کشمیر: بھارتی فوج کی فائرنگ سے 17 نوجوان جاں بحق

رواں ماہ 6 جون کو ضلع کپواڑہ کے علاقے مچھیل میں کارروائی کے دوران 3 نوجوانوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔

بھارتی فورسز کی یکم اپریل 2018 کو مختلف کارروائیوں کے دوران 17 افراد جاں بحق اور 100 کے قریب زخمی ہوگئے تھے۔

مقبوضہ کشمیر میں جولائی 2016 میں حریت رہنما مظفر وانی کی شہادت کے بعد وادی میں بھارتی فورسز کی جانب سے کارروائیوں میں تیزی آئی ہے اور اس دوران سیکڑوں نوجوان جاں بحق ہو چکے ہیں۔

خیال رہے کہ کشمیر 1947 میں برطانوی سامراج سے برصغیر کی آزادی کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے درمیان تقسیم ہے اور دونوں ممالک کشمیر پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں کئی علیحدگی پسند گروپ کئی دہائیوں سے 5 لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں سے لڑائی میں مصروف ہیں اور اپنی آزادی یا وادی کو پاکستان کا حصہ بنائے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

حریت پسندوں اور بھارتی فوج کے درمیان اس لڑائی میں اب تک ہزاروں کشمیری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں