گلگت: سیاحتی مقام گلگت بلتستان میں سڑکوں کی خراب صورتحال، رہائشی اور مواصلاتی سہولیات کی کمی کے باعث ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

اس حوالے سے ایک ٹور آپریٹر شکیل احمد نے ڈان کو بتایا کہ سڑکوں کی بدتر صورتحال، انٹرنیٹ کی عدم موجودگی اور رہائشی سہولیات کے فقدان کے باعث سیاحوں کو سیاحتی مقامات پر پہنچنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔

سیاحتی سیزن کے باعث نجی ہوٹلز میں گنجائش ختم ہوگئی ہے اور نئے آنے والے سیاح کمروں کے نہ ہونے اور اضافی رقم لینے کی شکایت کر رہے ہیں، اس کے علاوہ گاڑیوں کے رش کے باعث فلنگ اسٹیشنز پر پیٹرول اور ڈیزل ختم ہوچکا ہے۔

مزید پڑھیں: 'گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی کوشش نہ کی جائے'

اس صورتحال کے بارے میں ایک پمپ مالک سردار حسین کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث کو مطلوبہ مقدار میں ایندھن فراہم نہیں کرپارہے۔

انہوں نے کہا کہ عام طور پر روزانہ 2 سے 3 ہزار لیٹر فروخت ہوتا ہے لیکن اس وقت یومیہ ضرورت 30 ہزار لیٹر تک پہنچ گئی ہے۔

گلگت کی صورتحال کے بارے میں ایک مقامی شخص ارشاد حقانی کا کہنا تھا کہ گلگت-نالتر سڑک بری حالت میں ہے، جس سے نہ صرف مقامی لوگوں بلکہ سیاحوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مشہور سیاحتی مقام نالتر وادی پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں، جو گلگت ٹاؤن سے 25 کلومیٹر دور ہے لیکن اس دوران انہیں کافی پریشانی درپیش آرہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ عام طور پر یہ سڑک لینڈلائڈنگ کے باعث بند ہوتی ہے۔

اس بارے میں ایک اور مقامی شخص صفدر حسین نے مطالبہ کیا کہ حکومت سیاحوں کا سفر محفوظ بنانے کے لیے تمام اقدامات اٹھائے اور انہیں سہولیات فراہم کرے۔

سیاحتی مقام کے حوالے سے ایک بین الاقوامی ٹور آپریٹر رحمت کا کہنا تھا کہ ضلع شھگر سے اسکولی تک 100 کلو میٹر تک پھیلی ہوئی سڑک ابتر صورتحال میں ہیں جس سے غیر ملکی گروہوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

ایک سیاح عارف حسین کا کہنا تھا کہ ریجن میں 3 جی اور 4 جی کی انٹرنیٹ سروس اور بجلی کی فراہمی میں تعطل کے باعث ان کو سفر میں بے چینی کا باعث ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے گلگت بلتستان آڈر 2018 پر بھارتی احتجاج مسترد کردیا

دوسری جانب ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز دیامیر میں گلگت بلتستان سیکریٹری داخلہ جواد حسین کی جانب سے گونر فارم کے مقام پر گلگت بلتستان مشترکہ انٹری پوائنٹ کا افتتاح بھی کردیا گیا۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے جوان، گلگت بلتستان اسکاؤٹس، پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری بھی اس چیک پوسٹ پر تعینات ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان آنے والے سیاحوں کو ہر سہولت فراہم کرنے اور ان کا سفر محفوظ اور یاد گار بنانے کی کوششیں بروئے کار لائی جائیں گی۔


یہ خبر 23 جون 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں