لاہور: زینب قتل کیس کے مجرم عمران کو سرعام پھانسی کی سزا دینے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

واضح رہے کہ قصور میں ریپ کے بعد قتل کی جانے والی 6 سالہ بچی زینب کے کیس میں لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے 17 فروری 2018 کو قتل کے جرم میں عمران علی کے خلاف 4 مرتبہ سزائے موت، تاحیات اور 7 سالہ قید کے علاوہ 41 لاکھ جرمانے کا فیصلہ سنایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس کا زینب کی زندگی پر بننے والی فلم پر نوٹس

جس کے بعد زینب قتل کیس کے مجرم عمران نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کی سزا کے خلاف اپیل لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی تھی لیکن لاہور ہائی کورٹ نے مجرم عمران کے خلاف انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا۔

بعدازاں 12 جون کو سپریم کورٹ نے زینب قتل کیس میں مجرم عمران کی جانب سے سزائے موت کے خلاف کی گئی اپیل بھی خارج کردی تھی۔

زینب کے والد امین انصاری نے وکیل اشتیاق چوہدری کی وساطت سے درخواست دائر کی۔

مزید پڑھیں: زینب کے والد کا نجی ٹی وی کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان

اس موقعے پر امین اںصاری نے کہا کہ مجرم عمران کی تمام اپیلیں مسترد ہوچکی ہیں اور آخری اپیل سپریم کورٹ لاہور رجسٹری نے بھی مستر کردی۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ مجرم عمران کو سرعام پھانسی دی جائے تاکہ آئندہ کسی کے دل میں بھی معصوم جانوں سے کھیلنے کا خیال نہ آئے۔

تبصرے (0) بند ہیں