کراچی: سندھ الیکشن ایپلٹ ٹربیونل نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کے کاغذات نامزدگی کے خلاف اپیل مسترد کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے حلقے 243 کے لیے انتخابات کی اجازت دے دی۔

واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف درخواست سابق چیف جسٹس چوہدری افتخار کی سیاسی تنظیم جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی (پی جے ڈی پی) کی طرف سےجمع کرائی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: 'عمران خان اور نواز شریف کے کیس کا موازنہ کرنا ناممکن'

درخواست میں الزام عائد کیا گیا کہ عمران خان نے کاغذات نامزدگی میں اپنے بیرونی سفر، بچوں کے اخراجات اور اپنی مبینہ بیٹی کے بارے میں مکمل تفصیلات فراہم نہیں کی۔

خیال رہے کہ کراچی کی این اے 243 میں گلشن اقبال اور جمشید کوارٹرز کے کچھ حصے شامل ہیں، دوسری جانب پی ٹی آئی کے سربراہ کے خلاف اپیلیں این اے 95 (میانوالی) اور این اے 53 (اسلام آباد) ٹربیونل میں زیر غور ہیں۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے سربراہ این اے 35 (بنو) اور این اے 131 (لاہور) سے انتخابات میں حصہ لیں گے، عمران خان واضح کر چکے ہیں کہ وہ میاںوالی سے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کریں۔

مزیدپڑھیں: نواز شریف عمران خان سے زیادہ خطرناک ہیں، عائشہ گلالئی

اس کے علاوہ ٹربیونل نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما فاروق ستار کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے پر انہیں نوٹس جاری کردیا جبکہ سید مراد علی شاہ کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے۔

اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ پنجاب ٹربیونل نے مریم نواز کے خلاف دائر درخواست کو مسترد کرتے ہوئے صوبائی نشست 173 پر انتخابات لڑنے کی اجازت دے دی۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی کی یاسمین راشد کی جانب سے این اے 125 پر مریم نواز کے خلاف درخواست ٹربیونل میں زیر غور ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ: عمران خان اہل اور جہانگیر ترین نااہل قرار

مسلم لیگ (ن) کی مرکزی قیادت نے گزشتہ روز واضح کیا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبز ادی این اے 127 (لاہور) اور پی پی 173 سے انتخابات لڑیں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں