عراق نے دعویٰ کیا ہے کہ مشرقی شام میں فضائی کارروائی کرکے دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ (داعش) کے سرکردہ اراکین سمیت 45 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔

خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق عراقی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عراقی ایف 16 فائٹرز نے ‘شام کے صوبے دیر الزور کے علاقے ہجین میں داعش کے رہنماوں کے ایک اجلاس پر کامیاب کارروائی کی’۔

بیان کے مطابق ہلاک افراد میں داعش کی وزارت جنگ کے جنگجو، ان کے نائب اور مقامی کمانڈر بھی شامل ہیں تاہم اس کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوئی۔

عراقی وزیراعظم حیدر العبادی کی درخواست اور خفیہ اطلاع کی بنیاد پر کی گئی اس کارروائی میں زیرزمین سرنگ سے منسلک تین گھروں کو بھی تباہ کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:عراقی وزیراعظم کا داعش کوشکست دینے کا اعلان

خیال رہے کہ شام کا گنجان آباد علاقہ ہجین، عراقی سرحد سے 50 کلومیٹر پر واقع ہے جو اب بھی داعش کے قبضے میں ہے۔

انسانی حقوق کی برطانی تنطیم نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ ہجین میں داعش کے 65 کے قریب سرکردہ رہنما موجود ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ امریکی حمایت یافتہ شامی ڈیموکریٹک فورسز، کردش اتحاد اور عرب فائٹرز نے گزشتہ ایک سال سے اس علاقے کا گھیراو کر رکھا ہے۔

عراقی فضائیہ نے رواں سال اپریل سے شام میں داعش کے ٹھکانوں پر کئی کارروائیاں کیں جن میں 24 مئی کو ہجین میں داعش کے مرکز پر ہدفی کارروائی بھی شامل ہے اور عراقی فورسز نے اس کارروائی کی ویڈیو بھی جاری کی تھی۔

داعش نے 2014 میں عراق کے ایک تہائی حصے میں قبضہ کرکے خودساختہ ‘خلافت’ کا اعلان کر دیا تھا۔

بعدازاں عراق اور شامی حکومتوں کی جانب سے داعش کے خلاف کارروائیاں شروع کر دی گئیں اور داعش کئی علاقوں سے پسپا ہوگئی۔

عراقی حکومت نے دسمبر2017 میں داعش کے باقاعدہ خاتمے اور جنگ میں فتح کا اعلان کردیا تاہم فوج کی جانب سے تاحال کارروائیاں جاری ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں