پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما ولید اقبال نے ٹکٹوں کی تقسیم پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمانی بورڈ سے ٹکٹوں کی تقسیم میں غلطیاں ہوئیں، چیئرمین عمران خان خود انصاف کے لیے لڑرہے ہیں۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ولید اقبال نے کہا کہ یقین ہے پارٹی کے پارلیمانی بورڈ سے ٹکٹ کی تقسیم میں غلطیاں ہوئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے پاس لاہور کی ذمے داری تھی اور میں نے پارٹی کے لیے خدمات انجام دیں، ‏مجھے عام طور پر پی ٹی آئی کا چہرہ کہا جاتا ہے۔

ناانصافی کے خلاف آواز بلند کرنے کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‏عمران خان نے بنی گالا میں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے خود کہا تھا کہ انصاف کے لیے آواز بلند کرنا آپ کا حق ہے لیکن ‏میں نے اپنے ساتھیوں کو پارٹی ڈسپلن میں رہنے کی تلقین کی۔

ولید اقبال نے کہا کہ ‏پچھلے3 ہفتوں سے مجھے کارکنوں کے طعنے سننا پڑ رہے ہیں کیونکہ ‏لاہور میں ٹکٹوں کی تقسیم کا معاملہ پارٹی ورکرز کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ‏عمران خان کا کہنا تھا کہ ہزاروں کی تعداد میں درخواستیں آنے پر مشکلات آتی ہیں۔

حریف جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) سے ناراض ہونے والے رہنمائوں کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ‏میری پریس کانفرنس چوہدری نثاروالی ہوگی اور نہ ہی زعیم قادری والی ہے۔

اس موقع پر انہوں نے مشتاق احمد یوسفی اور سابق سفارت کار جمشید مارکر کی وفات پر دکھ کا اظہار کیا اور کہا کہ ‏عظیم سفارت کارجمشید مارکر بھی ہم سے بچھڑگئے جو دکھ کی بات ہے اور‏مشتاق احمد یوسفی کی رحلت نے ہمیں مزید غریب کردیا ہے۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے کارکنان نے پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالا کے باہر کئی روز تک دھرنا دیا تھا تاہم عمران خان کی جانب سے مطالبات کے حل کی یقین دہانی پر احتجاج ختم کردیا گیا تھا۔

دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما زعیم قادری نے بھی پارٹی کی جانب سے ٹکٹ نہ ملنے پر شدید ناراضی کا اظہار کیا تھا، انہوں نے دو روز قبل لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پارٹی کے صدر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

زعیم قادری نے حمزہ شہباز کو مقابلے کو چیلنج کرتے ہوئے آزاد حیثیت میں انتخابات لڑنے کا اعلان کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں