کابل: افغانستان کے زمال مشرقی صوبے نورستان میں امریکی ڈرون حملے میں 5 طالبان جنگجوؤں سمیت 11 افراد ہلاک ہوگئے۔

امریکی خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کے مطابق صوبائی گورنر حافظ عبدالقیوم نے کہا کہ ضلع ویگال میں پیر کو رات گئے ہونے والے ڈرون حملے میں 5 طالبان جنگجو اور 6 شہری ہلاک ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ’گاؤں کے مکین اور طالبان پچھلے حملے میں زخمی ہونے والے ایک جنگجو کی عیادت کے لیے جمع تھے، جب ایک گھر پر ڈرون حملہ کیا گیا، جس میں شہری اور جنگجو دونوں ہلاک ہوئے۔

امریکی افواج نے حملے کے حوالے سے فوری طور پر کوئی حملہ نہیں کیا۔

دوسری جانب مغربی صوبے فرح میں ایک حملے میں انٹیلی جنس سروس کے عہدیدار ہلاک ہوگئے۔

صوبائی گورنر کے ترجمان محمد ناصر مِہری کا کہنا تھا کہ نامعلوم مسلح ملزمان، انٹیلی جنس عہدیدار پر حملہ کرکے فرار ہوگئے، جس کی تحقیقات جاری ہیں۔

مزید پڑھیں: افغانستان: امریکی ڈرون حملے میں ملا فضل اللہ کی ہلاکت کی اطلاعات

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی فوج نے افغانستان کے صوبے کنڑ میں بھی ڈرون حملہ کیا گیا تھا، جس میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔

امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکا ریڈی کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ ’امریکی فوجی حکام نے انہیں اس بات کی تصدیق کی کہ امریکی ڈرون حملے میں پاکستانی سرحد کے قریب افغان صوبے میں ٹی ٹی پی کے سربراہ کو نشانہ بنایا گیا تھا۔‘

دوسری جانب امریکا کے سرکاری ریڈیو کی جانب سے بھی کہا گیا کہ ڈرون حملے میں ملافضل اللہ کی ہلاکت کے دعوے کی غیر مصدقہ اطلاعات ہیں۔

بعد ازاں افغان صدر اشرف غنی نے نگراں وزیر اعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصرالملک اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ٹیلی فون کرکے ملا فضل اللہ کی ڈرون حملے میں ہلاکت سے متعلق آگاہ کیا تھا۔

پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھی ملا فضل اللہ کی افغانستان میں ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں