اسلام آباد: کالعدم اہلِ سنت والجماعت (اے ایس ڈبلیو جے) کے سربراہ مولانا احمد لدھیانوی کا نام دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث افراد کی نگرانی کی فہرست ’فورتھ شیڈول‘ سے نکال دیا گیا ہے۔

فورتھ شیڈول انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کا ایک حصہ ہے جس کے مطابق جس شخص کا دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہونے کا خدشہ ہے وہ پولیس کی نگرانی میں رہے گا جبکہ اس کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ متعلقہ پولیس تھانے جا کر باقاعدہ اپنی حاضری لگائے۔

واضح رہے کہ فورتھ شیڈول میں ایسے افراد کو بھی شامل کیا جاتا ہے جن پر ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا خدشہ ہو، تاہم اس میں نفرت انگیز تقاریر اور کالعدم مذہبی تنظیموں کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے والے افراد شامل نہیں، لیکن عسکریت پسندی میں ملوث افراد شامل ہوسکتے ہیں۔

پنجاب کے نگراں وزیرِ اعلیٰ پروفیسر حسن عسکری نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو تصدیق کی کہ کالعدم اہلِ سنت والجماعت کے سربراہ مولانا احمد لدھیانوی کا نام نگراں فہرست سے نکال دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: اورنگزیب فاروقی کی جائیداد محدود، مصطفیٰ کمال اور عامرلیاقت مقروض

نگراں وزیرِ اعلیٰ کے مطابق مولانا احمد لدھیانوی کے تمام منجمد اثاثوں کو بھی بحال کردیا گیا ہے جبکہ ان پر عائد سفری پابندی بھی اٹھالی گئی ہے۔

نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کے ایک عہدیدار نے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ نیکٹا نے پنجاب کے وزارتِ داخلہ کی جانب سے احمد لدھیانوی کا نام فورتھ شیڈول سے نکالنے کے بعد ان کے اثاثوں کو بحال کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کو خط ارسال کردیا ہے۔

ادھر پروفیسر حسن عسکری کا کہنا تھا کہ 28 جون کو الیکشن کمیشن مولانا احمد لدھیانوی کے گروپ کے الیکشن میں حصہ لینے کے حوالے سے فیصلہ کرے گا۔

واضح رہے کہ کالعدم اہلِ سنت والجماعت پاکستان میں کافی عرصے سے پابندی کا شکار ہے جبکہ آئندہ انتخابات کے لیے اس سے منسلک امیدواروں کے دوسری جماعتوں کے پلیٹ فارم سے کاغذاتِ نامزدگی منظور کرلیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل

یاد رہے کہ کالعدم جماعت اے ایس ڈبلیو جے کے اورنگزیب فاروفی نے راہِ حق پارٹی کے پلیٹ فارم سے آئندہ انتخابات میں حصہ لینے کے لیے کراچی سے قومی اور صوبائی اسمبلی کی ایک ایک نشست سے اپنے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائے۔

الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر موجود دستاویزات کے مطابق اہلِ سنت والجماعت کے صدر ایک امام ہیں جن کا کل اثاثہ 70 لاکھ روپے ہے اور تنخواہ 30 ہزار روپے ماہانہ ہے، جبکہ ان کا کوئی کاروبار، گاڑی یا پھر کوئی دیگر اثاثہ نہیں ہے۔

خیال رہے کہ مولانا احمد لدھیانوی، شیخ محمد اکرم کے مقابلے میں (سابقہ حلقہ بندیوں کے مطابق) این اے 89 جھنگ سے 2013 کے انتخابات میں میدان میں آئے تھے جس میں انہیں شیخ محمد اکرم سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، اس جیت کے بعد الیکشن ٹریبیونل نے شیخ محمد اکرم کو نااہل قرار دے دیا تھا،تاہم بعدِ ازاں سپریم کورٹ نے الیکشن ٹریبیونل کا فیصلہ معطل کردیا۔

خیال رہے کہ سفارتی ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان کو باقاعدہ طور پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کی گرے لسٹ میں شامل کر لیا گیا ہے، تاہم اس فیصلے کے چند گھنٹے بعد ہی مولانا احمد لدھیانوی کا نام صوبائی وزارتِ داخلہ کی نگراں فہرست سے نکال دیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں