پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) نے کور کمیٹی کے 7 اراکین کو عام انتخابات 2018 میں حصہ لینے پر نکال دیا۔

پی ٹی ایم کے رہنما ڈاکٹر سید عالم محسود نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ محسن داوڈ، علی وزیر، عبداللہ ننگیال، ارشاد طوری، حامد شیروانی، عبدالواحد اور جمال مالیار کو عام انتخابات میں حصہ لینے پر کورکمیٹی سے نکال دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ منظور پشتین کی صدارت میں ہونے والے کور کمیٹی کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر سید عالم محسود نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی ایم میں ممبر شپ کا کوئی طریقہ نہیں ہے تاہم کور کمیٹی موجود ہے اس لیے کور کمیٹی سے نکالنے کا مطلب پی ٹی ایم سے بھی باہر سمجھا جائے۔

انھوں نے کہا کہ پی ٹی ایم ایک تحریک ہے جس کو عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کی خاطر قائم کیا گیا ہے جس کا مقصد سیاست اور انتخابات میں حصہ لینا نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:لاہور میں پی ٹی ایم کی ریلی،منظور پشتین کا12مئی کو کراچی میں جلسے کا اعلان

یاد رہے کہ رواں سال کے اوائل میں کراچی میں پولیس کے ہاتھوں مبینہ طور پر مقابلے میں وزیرستان سے تعلق رکھنے والے نوجوان نقیب اللہ محسود کے قتل کے بعد احتجاج کے دوران پی ٹی ایم نے اپنے مطالبات سامنے رکھے تاہم مارچ میں بلوچستان میں ان کے رہنماؤں کے خلاف مقدمات کے اندراج کے بعد یہ موومنٹ نمایاں ہوئی تھی۔

تنظیم پی ٹی ایم کے رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران قبائلی علاقوں سے 32 ہزار پختون لاپتہ ہوگئے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ ان کی جدجہد کا مقصد لاپتہ افراد کو آئین کے تحت عدالتوں کے سامنے پیش کرنے کو یقینی بنانا ہے۔

خیال رہے کہ پی ٹی ایم نے مطالبات کے حق میں خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں کے علاوہ اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں بھی احتجاجی مظاہرے کیے تھے جہاں کئی لاپتہ افراد کے اہل خانہ سمیت شہریوں کی بڑی تعداد جمع تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں