یروشلم: اسرائیل کے سابق وزیر کے خلاف روایتی حریف ایران کے لیے جاسوسی کے الزامات پر بننے والے مقدمے میں ٹرائل کا آغاز ہوگیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق 1995 سے 1996 تک اسرائیل کے وزیر توانائی اور انفراسٹرکچر رہنے والے گونین سیگیو پر ’اسرائیل کے خلاف جاسوسی کرنے، جنگ کے دوران دشمن ملک کی معاونت کرنے اور ریاستی سیکیورٹی کو نقصان پہنچانے کی نیت سے معلومات فراہم کرنے‘ کا الزام ہے۔

یروشلیم کی ضلعی عدالت میں ہونے والا ٹرائل بند کمرے میں ہوا جہاں صحافیوں کو داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی۔

سماعت کے بعد وکلا کا کہنا تھا کہ ’مختصر سماعت میں گونین سیگیو کے خلاف الزامات پڑھ کر سنائے گئے جس کے بعد سماعت ستمبر تک ملتوی کردی گئی، تاہم سماعت کی تاریخ بعد میں طے کی جائے گی۔‘

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا شام میں ایرانی تنصیبات پر حملہ

پراسیکیوٹر گیولا کوہِن نے عدالت کے باہر صحافیوں پر مقدمے کی سنجیدہ نوعیت سے متعلق زور ڈالتے ہوئے کہا کہ ’سابق وزیر پر اسرائیل کے بڑے دشمن ملک کے لیے جاسوسی کرنے کا الزام ہے۔‘

گونین سیگیو کے وکیل نے قبل ازیں الزام لگایا تھا کہ معاملے کے حوالے سے مکمل تفصیلات عوام کے سامنے نہ لانے سے غلط تاثر جارہا ہے۔

گونین سیگیو پر 2012 میں نائیجیریا میں قیام کے دوران ایران کو اسرائیل میں توانائی مارکیٹ اور سیکیورٹی مقامات، سیاسی و سیکیورٹی اداروں کی عمارت اور ان کے عہدیداران سے متعلق اور دیگر معلومات فراہم کرنے کا الزام ہے، جبکہ انہیں رواں سال مئی میں اسرائیل کے بین گورین ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ’اسرائیل،سعودی عرب سے ایران سے متعلق انٹیلیجنس شیئرنگ کیلئے تیار‘

ان پر یہ معلومات فراہم کرنے کے لیے ایران جانے اور اس کے حکام سے ملاقات کا بھی الزام ہے۔

واضح رہے کہ گونین سیگیو پر پہلے بھی اسمگلنگ سمیت مختلف مقدمات چلائے جاچکے ہیں اور انہیں قید کا سامنا بھی کرنا پڑا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں