اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے وارنٹ گرفتاری حاصل کر لیے۔

یہ پیشرفت اسلام آباد کی احتساب عدالت کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو 10 سال، مریم نواز کو 7 سال اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائے جانے کے ایک روز بعد سامنے آئی۔

نیب ترجمان نے کہا کہ اس کے علاوہ بیورو کی ٹیم محمد صفدر کی گرفتاری کے لیے پہلے ہی مانسہرہ روانہ ہوچکی ہے، جبکہ اس سلسلے میں صوبے کی نگراں حکومت سے بھی تعاون کے لیے رابطہ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے تفصیلی فیصلے کی کاپی بھی حاصل کرلی ہے جس پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔

ترجمان نے واضح کیا کہ نواز شریف اور ان کے خاندان کے افراد کو کرپشن کرنے پر سزا سنائی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کو 10، مریم نواز کو 7 سال قید بامشقت

ان کا کہنا تھا کہ ’آمدن کے معلوم ذرائع سے زائد اثاثے بنانے کا جرم این اے او 1999 کے تحت کرپشن اور کرپٹ پریکٹیسز کے زمرے میں آتا ہے۔‘

واضح رہے کہ نیب ترجمان کی طرف سے بظاہر یہ وضاحت فیصلے کے بعد نواز شریف کی پریس کانفرنس کے ردعمل میں کی گئی۔

پریس کانفرنس کے دوران نواز شریف نے چند میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’مجھے سزا کرپشن پر نہیں سنائی گئی، میں نے ٹی وی پر سنا کہ فیصلے میں لکھا ہے کہ استغاثہ کرپشن کا کوئی الزام ثابت نہیں کرسکی۔

شریف خاندان کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال جبکہ داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی۔

مزید پڑھیں: ایون فیلڈ ریفرنس فیصلے پر کہیں جشن، کہیں احتجاج

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف پر 80 لاکھ پاؤنڈ (ایک ارب 10 کروڑ روپے سے زائد) اور مریم نواز پر 20 لاکھ پاؤنڈ (30 کروڑ روپے سے زائد) جرمانہ بھی عائد کیا۔

اس کے علاوہ احتساب عدالت نے شریف خاندان کی لندن میں قائم ایون پراپرٹی ضبط کرنے کا حکم بھی دیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں