تھائی لینڈ میں سیلاب کے باعث غار میں پھنسے 13 افراد کے گروہ میں سے 6 بچے 15 روز بعد باہر نکال لیے گئے۔

پہلے 2 بچوں کو تھام لوانگ غار کے انتہائی پیچیدہ، تنگ اور جان لیوا 4 کلومیٹر سے زائد طویل راستے سے باہر نکالا گیا۔

اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل کانگ کیپ ٹنٹروانٹ کا کہنا تھا کہ دو افراد کو نکال لیا گیا ہے جبکہ مزید 2 کو جلد نکال لیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ مزید 2 بچے بیس کیمپ میں پہنچ چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: تھائی لینڈ کی غار میں پھنسے 12 بچوں کا سراغ لگا لیا گیا

غیر ملکی غوطہ خوروں اور تھائی نیوی سیلز نے اتوار کو صبح سویرے 12 بچوں اور ان کے فٹبال کوچ کو نکالنے کے لیے انتہائی خطرناک آپریشن کا آغاز کیا تھا۔

بچوں کی عمریں 10 سال سے 15 سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں۔

ریسکیو سربراہ نے غار کے مقام پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’غار میں پھنسے نوجوان ہر طرح کے چیلنجز کا سامنا کرنے کو تیار ہیں۔

تھائی لینڈ کے شمالی صوبے چیانگ رائی میں 23 جون کو وائلڈ بورس فٹبال ٹیم کے 12 بچے اپنے کوچ کے ہمراہ سیر کے لیے وہاں کے مشہور غاروں میں گئے لیکن اس دوران بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے پھنس گئے۔

جب 24 گھنٹوں تک ان بچوں اور کوچ کا کچھ پتہ نہ چلا تو ان کو ڈھونڈنے کا سلسلہ شروع کیا گیا اور تقریباً دو دن بعد پتہ چلا کہ یہ بچے غار میں گئے اور سیلاب کا شکار ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں: تھائی لینڈ کے غار میں پھنسے بچوں کو ورلڈ کپ فائنل دیکھنے کی دعوت

تاہم یہ بات واضح نہیں تھی کہ بچے زندہ بھی ہیں یا نہیں لیکن بچوں کے غائب ہونے کے 10دن بعد ریسکیو حکام نے برطانوی غوطہ خوروں کی مدد سے ان کا پتہ چلایا اور ایک ویڈیو کے ذریعے بتایا گیا کہ یہ بچے بالکل ٹھیک حالت میں ہیں۔

واضح رہے کہ فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا نے تھائی لینڈ کے غار میں پھنسے فٹبال کی ٹیم کے بچوں کو روس میں جاری ورلڈ کپ کا فائنل دیکھنے کی دعوت دی ہے۔

فیفا کے صدر گیانی انفینٹینو نے کہا تھا کہ ہمیں پوری امید ہے کہ یہ بچے اپنے اہلخانہ سے ملنے میں کامیاب ہو جائیں گے اور ان کی صحت انہیں سفر کی اجازت دے گی، ہم چاہتے ہیں کہ وہ 15 جولائی کو ماسکو میں ہونے والے فیفا ورلڈ کپ کے فائنل میں مہمان کی حیثیت سے شرکت کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں