چنائے: بھارت کی ریاست تامل ناڈو میں 10 سالہ لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر ریپ کرنے کے الزام میں 99 سالہ سابق اسکول پرنسپل کو گرفتار کرلیا گیا۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ لڑکی کا خاندان سابق اسکول پرنسپل کے مکان میں کرایے پر رہائش پذیر ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ سابق اسکول پرنسپل اور 7 بچوں کے والد نے تامل ناڈو کے دارالحکومت میں قائم اپنے مکان کے قریب 5 مکان تعمیر کیے تھے اور انہیں کرایے پر دے رکھا تھا۔

مزید پڑھیں: بھارت میں 100 سالہ خاتون کا ’ریپ‘

متاثرہ لڑکی کا خاندان گزشتہ 2 سال سے مذکورہ شخص کے مکان میں مقیم ہے تاہم انہیں لڑکی کے ساتھ ریپ کا اس وقت معلوم ہوا جب متاثرہ لڑکی نے پیٹ میں درد کی شکایت کی۔

پولیس کے مطابق لڑکی نے انکشاف کیا کہ معمر شخص نے اس پر جنسی حملہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیری لڑکی کے ریپ اور قتل کے واقعے نے بھارت کا سر شرم سے جھکا دیا، مودی

لڑکی کے مذکورہ انکشاف پر پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کیا جبکہ پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔

واضح رہے کہ ملزم کی 5 بیٹیاں اور 2 بیٹے اور متعدد پوتے اور نواسے ہیں اور ان کے تمام بچے تامل ناڈو کے اطراف میں ہی رہائش پذیر ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارتی لڑکی نے اغوا کرکے ’ریپ‘ کرنے والے سے شادی کرلی

واضح رہے کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران بھارت میں زیادتی کے واقعات میں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے، لیکن ایک معمر شخص کی جانب سے ریپ کے اس واقعے کے بعد پوری ریاست میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

دسمبر 2012 میں نئی دہلی میں ایک طالبہ کو چلتی بس میں گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا، بعد ازاں کئی روز تک ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد وہ دم توڑ گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں