پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں جواب جمع کرادیا جبکہ وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے ) کے سامنے پیش ہونے کے لیے الیکشن کے بعد کی مہلت مانگ لی۔

خیال رہے کہ ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں بیان ریکارڈ کرانے کے لیے دونوں رہنماؤں کو طلب کیا تھا، تاہم آصف زرداری اور فریال تالپور نے ایف آئی اے کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

تاہم آج (بدھ کو) معروف وکیل فاروق ایچ نائیک کی وکلا کی ٹیم کے 2 جونیئر وکیل ایف آئی اے اسٹیٹ بینک کرائم سرکل میں پیش ہوئے اور آصف زرداری اور فریال تالپور کی جانب سے تحریری بیان جمع کروایا۔

مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: ایف آئی اے نے آصف زرداری، فریال تالپور کو طلب کرلیا

تحریری بیان میں موقف اپنایا گیا کہ الیکشن کی مصروفیت کی وجہ سے آصف زرداری اور فریال تالپور پیش نہیں ہوسکتے، لہٰذا انتخابات کے بعد کا وقت دیا جائے، 25جولائی کے بعد پہلے ہفتے میں آصف زرداری اور فریال تالپور ایف آئی اے میں پیش ہوجائیں گے۔

جواب میں مزید کہا گیا کہ سابق صدر آصف علی زرادری پاکستان پپلزپارٹی پارلیمنٹرین کے صدر ہیں جو خود این اے 213 سے الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں، انتخابی سرگرمیوں کی وجہ سے مصروف ہیں۔

بیان میں کہا گیا 2013 اور2014 کی ٹرانزیکشنز ہے، جس کا اس وقت ہمارے پاس ریکارڈ موجود نہیں ہے۔

ایف آئی اے میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا کہ 2014 کا کیس ہے اور ہمارے موکل کو جولائی 2018 میں طلب کیا گیا ہے۔

جواب میں کہا گیا کہ ہمارے موکل آصف علی زرداری کی طلبی اس وقت کی جارہی جب دو ہفتوں بعد انتخابات کا انعقاد ہورہا ہے، اس دوران ہمارے موکل کو مقدمات میں مصروف رکھنے سے انتخابی مہم متاثر ہوسکتی ہے، جو پاکستان کے آئین آرٹیکل 14 اور 17 کے تحت بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

ایف آئی اے میں جمع کرائے گئے بیان میں کہا گیا کہ آئین کا آرٹیکل 218 صاف، شفاف اور منصفانہ انتخابات کی ضمانت دیتا ہے۔

پیپلز پارٹی کی رہنما فریال تالپور کے جواب میں بتایا گیا کہ فریال تالپور پپلپزپارٹی خواتین ونگ کی سربراہ ہیں اور وہ پی ایس 10 لاڑکانہ سے انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری، فریال تالپور کا ایف آئی اے کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ

جواب میں کہا گیا کہ وہ انتخابی مہم میں مصروف ہیں، جس کی وجہ سے تمام ریکارڈ جمع کرکے جواب دینا ممکن نہیں ہے، لہٰذا جواب داخل کرانے کے لیے 31 جولائی تک مہلت دی جائے۔

واضح رہے کہ ایف آئی اے نے جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق کیس میں تحقیقات کے لیے پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کو 11 جولائی کو طلب کیا تھا۔

ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ادارے نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بھی تشکیل دے دی ہے، جس کے سربراہ ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ منیر احمد شیخ ہوں گے۔

دوسری جانب سپریم کورٹ نے وزارت داخلہ کو سابق صدر آصف علی زرداری اور پی پی پی رہنما فریال تالپور کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ہدایت کی تھی۔

سپریم کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس اور کئی اہم بینکوں کے ذریعے اربوں روپوں کی فرضی ٹرانزیکشنز کے حوالے سے تحقیقات پر ازخود نوٹس لیا تھا اور سماعت کے دوران 35 ارب روپے کی مشکوک ٹرانزیکشنز میں ملوث ہونے پر 3 بینکوں کے صدور اور چیف ایگزیکٹو افسران کے نام بھی ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں