واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغان پالیسی پر پاکستان کی حمایت حاصل کرنے کیلئے پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کو اہم ذمہ داری دے دی گئی تا کہ وہ جنوبی ایشیا میں امریکا کی حکمت عملی کے نفاذ کو یقینی بنا سکیں۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں اس بات کا اعلان کیا گیا کہ ڈیوڈ ہیل کو امریکی سیکریٹری خارجہ کے ماتحت سیکریٹری برائے سیاسی امور نامزد کردیا گیا۔

ان کا یہ عہدہ امریکی دفتر خارجہ میں سیکریٹری خارجہ اور نائب سیکریٹری خارجہ کے بعد تیسری حیثیت کا حامل سمجھا جائے گا جبکہ سفارتکاروں میں ان کی حیثیت سب سے اعلیٰ ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: ’افغانستان کیلئے امریکا مثبت اقدامات اٹھا رہا ہے‘

خیال رہے کہ ڈیوڈ ہیل 2015 سے پاکستان میں بطور امریکی سفیر تعینات ہیں اور امریکا کے سیاسی حلقوں میں ایسے سفارتکار کے طور پر معروف ہیں جو پاک-بھارت تعلقات کی بہتری کے پر زور حامی ہیں۔

واضح رہے کہ پاک-بھارت تعلقات صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی گزشتہ برس اگست میں پیش کی گئی پالیسی برائے جنوبی ایشیا کا اہم نکتہ ہے۔

امریکی حکومت چاہتی ہے کہ پاکستان اور بھارت، افغانستان میں ایسی صورتحال تشکیل دینے میں معاونت کریں، جس کے باعث امریکا سہولت کے ساتھ اپنی افواج افغانستان سے واپس بلا سکے اور اس کے بعد امریکی حمایت یافتہ افغان حکومت کے گرنے کا خدشہ بھی نہ ہو۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے ساتھ نہ دیا تو افغانستان میں اہداف حاصل کرنا مشکل ہوگا،امریکا

خیال رہے کہ اس سے قبل رواں ہفتے دورہ کابل کے دوران امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے بیان دیا تھا کہ افغانستان کے ہمسایہ ممالک امن مذاکرات کی حمایت کریں تا کہ افغانستان میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کروانے کی امریکی کوششوں کو سہارا مل سکے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ امریکا، افغانستان میں تشدد سے پاک انتخابات کا انعقاد چاہتا ہے اور اس کے لیے خطے کے تمام عناصر کی حمایت درکار ہے۔

دوسری جانب امریکا میں موجود پالیسی میکرز کا اس بات پر یقین ہے کہ پاک-بھارت تعلقات معمول پر لائے بغیر اور دونوں ممالک کی تعاون کے بغیر افغانستان میں امن کا قیام نا ممکن ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’افغانستان کے ہمسایہ ممالک امن مذاکرات کی حمایت کریں‘

بظاہر امریکی انتظامیہ یہ سمجھتی ہے کہ ڈیوڈ ہیل جو اسلام آباد میں امریکی حمایت کی راہ ہموار کرتے رہے ہیں، خطے میں امریکا کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے مفید ثابت ہوں گے۔

دوسری جانب امریکی سینیٹ کی جانب سے اس بات کی تصدیق کردی گئی ہے کہ ڈیوڈ ہیل، 4 جون کو ریٹائر ہونے والے تھامس اے شینون کی جگہ لیں گے جو اس سے قبل تیونس، بحرین، سعودی عرب اور اقوامِ متحدہ میں فرائض انجام دے چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان، امریکا کا افغانستان میں قیام امن کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق

اس کے علاوہ ڈیوڈ ہیل امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری آف اسٹیٹ برائے اسرائیل، مصر اور فلسطینی، اسرائیلی امور کے ڈائریکٹر اور سابق سیکریٹری خارجہ میڈلائن البرائٹ کے لیے بطور ایگزیکٹو اسسٹنٹ بھی رہ چکے ہیں۔

نیو جرسی کے رہائشی اور جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے شعبہ خارجہ امور سے فارغ التحصیل ڈیوڈ ہیل کو عربی زبان پر عبور حاصل ہے۔


یہ خبر 12 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں