نگراں وزیراعظم، آرمی چیف کی ہارون بلور کے اہلخانہ سے تعزیت

اپ ڈیٹ 12 جولائ 2018
— فوٹو: بشکریہ وزیر اعظم آفس
— فوٹو: بشکریہ وزیر اعظم آفس

نگراں وزیر اعظم جسٹس ریٹائرڈ ناصرالملک اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پشاور کا الگ، الگ دورہ کیا اور خودکش حملے میں جاں بحق ہونے والے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سینئر رہنما ہارون بلور کے اہلخانہ سے تعزیت کی۔

اپنے دورے کے دوران نگراں وزیر اعظم نے خیبر پختونخوا کے گورنر اقبال ظفر جھگڑا اور نگراں وزیر اعلیٰ جسٹس ریٹائرڈ دوست محمد خان سے بھی ملاقاتیں کیں۔

اس موقع پر نگراں وزیر داخلہ اعظم خان بھی ان کے ہمراہ تھے۔

وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ ناصرالملک کو پشاور میں کارنر میٹنگ کے دوران دہشت گرد حملے کے بعد صوبائی حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے سیکیورٹی اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔

نگراں وزیر اعظم نے حملے میں قیمتی جانوں کی ضیاع پر تشویش کا اظہار کیا اور انتظامیہ کو انتخابی امیدواروں بالخصوص معروف سیاسی رہنماؤں کے لیے فول پروف سیکیورٹی انتظامات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

بلور ہاؤس میں نگراں وزیر اعظم ہارون بلور کے اہلخانہ سے ملے اور ان سے تعزیت کی۔

اس موقع پر گورنر پنجاب رفیق رجوانہ، گورنر خیبر پختونخوا اور نگراں وزیر اعلیٰ ناصرالملک کے ہمراہ تھے۔

سابق سینیٹر الیاس بلور اور سابق وفاقی وزیر غلام بلور نے بلور ہاؤس میں نگراں وزیر اعظم کا استقبال کیا۔

ویڈیو دیکھیں: پشاور: ہارون بلور کی نماز جنازہ، عوام کا جمِ غفیر

’نفرت پھیلانے والوں کے خلاف متحد کھڑے ہیں‘

دوسری جانب چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی پشاور پہنچے اور بلور ہاؤس میں ہارون بلور کے اہلخانہ سے تعزیت کی۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ ’بلور خاندان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ثابت قدم رہا اور اس نے عظیم قربانیاں دیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ہم امن کے اس مشکل سفر میں بہت آگے نکل چکے ہیں اور منزل اب دور نہیں ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’قوم نفرت و انتشار پھیلانے والوں کے خلاف بلاامتیاز متحد کھڑی ہے۔‘

واضح رہے کہ پشاور کے علاقے یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران خودکش حملے سے صوبائی اسمبلی کے حلقہ 78 کے امیدوار اور بشیر بلور کے صاحبزادے ہارون بلور سمیت 20 افراد جاں بحق اور 48 سے زائد زخمی ہونے کے واقعے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ہارون بلور کا قتل: پی کے 78 کے انتخابات ملتوی

حالیہ انتخابی مہم کے دوران دہشت گردی کا یہ پہلا حملہ تھا، جس میں خودکش بمبار نے اے این پی کی کارنر میٹنگ کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

ہارو بلور عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی سیکریٹری اطلاعات اور پشاور میں 2012 میں انتخابی مہم کے دوران خودکش دھماکے کا نشانہ بننے والے اے این پی کے سینئر رہنما بشیر بلور کے صاحبزادے تھے۔

قبل ازیں قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی (نیکٹا) نے سیاستدانوں بالخصوص خیبر پختونخوا کے سیاسی رہنماؤں پر حملے کا انتباہ جاری کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں