اسلام آباد: قومی احتساب بیورو(نیب) نے ان افراد کو خبردار کیا ہے جو سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی کی لندن سے وطن واپسی پر گرفتاری میں رکاوٹ ڈالنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

اس حوالے سے نیب کی جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں نیب چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں عدالتی فیصلے پر قانون کےمطابق عملدرآمد کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ دونوں افراد لندن سے آج وطن واپس پہنچیں گے جس کے بعد وہ احتساب عدالت کی سنائی گئی سزا کا سامنا کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سابق وزیر اعظم نواز شریف اور مریم نواز وطن واپسی کیلئے روانہ

یاد رہے کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کی ملکیت کی وضاحت پیش کرنے میں ناکامی پر سابق وزیراعظم نوازشریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال جبکہ داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایک سال کی سزا سنائی تھی۔

ذرائع کےمطابق نیب نے نواز شریف اور مریم نواز کو لاہور ایئرپورٹ سے ہی گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد انہیں احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

اس ضمن میں نگراں وزیراطلاعات و نشریات بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھاکہ نواز شریف خود کو پیش کرنے کے لیے وطن واپس آرہے ہیں اورنیب انہیں گرفتار کرلے گا۔

مزید پڑھیں: چیف جسٹس، چیئرمین نیب نے انتخابات پر اثر انداز ہونے کا تاثر مسترد کردیا

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ تمام معاملہ بخیر و خوبی انجام دینے کی کوشش کی جارہی ہے تا کہ کسی بھی پیچیدہ صورتحال سے بچا جاسکے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم یہاں بیٹھ کر فیصلہ نہیں کرسکتے کہ کیا صحیح ہے کیا نہیں؟ اس حوالے سے مقامی صورتحال کو دیکھتے ہوئے پنجاب کی صوبائی حکومت جو اقدامات کررہی ہے وہ بہتر ہیں۔

ان کامزید کہنا تھا کہ وہ سمجھدار لوگ ہیں، ہمیں چاہیے کہا ان کی مدد کریں اور معاونت فراہم کریں۔

یہ بھی پڑھیں: کیپٹن (ر) محمد صفدر نے نیب کو گرفتاری دے دی

ایک سوال کے جواب میں نگراں وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ اس بات کا فیصلہ سیکیورٹی صورتحال کو دیکھتے ہوئے کیا جائے گا کہ نواز شریف اور مریم نواز کو فوری طور پر عدالت میں پیش کیا جائے یا بعد میں۔

اس ضمن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے خدشات کا اظہار کیے جانے پر بیرسٹر ظفر کا کہنا تھا کہ ہر ایک کو اظہار رائے کی آزادی ہے، اور ہم اپنا کام پوری دیانت داری سے کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: احتساب عدالت کے فیصلے سے متعلق نیب آرڈیننس کا دائرہ کار دیکھنا ہوگا، لاہورہائیکورٹ

اس حوالے سے ایک اور سوال کا جواب دیتےہوئے ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور مریم نواز کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں درج کرنے کا فیصلہ ان کے وطن پہنچنے کے بعد کیا جائے گا۔


یہ خبر 13 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں