گلگت: ایک اطالوی کوہ پیما گاشر برم 4 چوٹی سر کرنے کے دوران برفانی تودہ گرنے سے ہلاک ہوگیا۔

ذرائع کے 32 سالہ اطالوی کوہ پیما موریزیو گیورڈانو کے ساتھ یہ حادثہ 6300 میٹر اونچائی پر پیش آیا۔

خیال رہے کہ 7 ہزار 925 میٹر پر مشتمل گاشر برم 4 زمین پر 17 واں اونچا پہاڑ ہے جبکہ قراقرم رینج میں پاکستان کی چھٹا اونچا پہاڑ ہے۔

مزید پڑھیں: پاک فوج نے حادثے کے شکار غیر ملکی کوہ پیماؤں کا سراغ لگا لیا

حادثے کے حوالے سے اطالوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق پہاڑ سر کرنے کا خواہشمند ایک مہم کا حصہ تھا، جس میں والیرو اسٹیلا، مارکو ماجوری، مارکو فارینا اور ڈینیل برناسکونی پر بھی شامل تھے، اس مہم کا انعقاد ایک مشہور سیاحتی ایجنسی ہنزہ گائڈز کی جانب سے کیا گیا تھا۔

اس 7 ہزار 925 اونچے اس چکمتے پہاڑ کو سر کرنا تھا کیونکہ 60 سال کے عرصے قبل والٹڑ بوناٹی اور کارلو موری نے چوٹی سر کی تھی۔

اس بارے میں 2014 میں دنیا کی دوسری بڑی چوٹی کے 2 سر کرنے والے امریکی کوہ پیما ایلن ارنیٹ نے اپنے ایک بلاگ میں لکھا کہ ’ ایک مرتبہ پھر شمالی پاکستان کے پہاڑوں سے بری خبر آئی ہے اور ایک تقریباً 8 ہزار میٹر اونچی گاشر برم 4 چوٹی سر کرنے کے دوران 32 سالہ اطالوی کوہ پیما برفانی تودہ گرنے سے ہلاک ہوگئے۔

ایلن ارنیٹ کے مطابق موریزیو گیورڈانو اپنے اطالوی فوجی کوہ پیماؤں مارکو ماجوری، مارکو فارینا اور ڈینیل برناسکونی کے ساتھ ہی تھا اور یہ لوگ کیمپ 2 پر پہنچے تھے تاہم موسم کی خرابی کے باعث انہوں نے بیس کیمپ واپس جانے کا فیصلہ کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والے اطالوی کوہ پیما کی لاش ابھی تک نہیں ملی ، تاہم اس سلسلے میں تلاش جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کینیڈین کوہ پیما ’کے ٹو‘ سر کرنے کی کوشش کے دوران ہلاک

دوسری جانب کچھ روز قبل کے ٹو کی چوٹی سر کرنے کے دوران ہلاک ہونے والے کینیڈین کوہ پیما کی لاش کو اسلام آباد منتقل کردیا گیا۔

قراقرم ریجن کے ترجمان سخاوت حسین کا کہنا تھا کہ کینیڈین کوہ پیما کی لاش فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعے کےٹو بیس سے اسکردہ منتقل کیا گیا تھا، جہاں بعد ازاں انہیں پی آئی اے کی فلائٹ کے ذریعے اسلام آباد منتقل کردیا گیا۔

اسلام آباد میں کینیڈین کوہ پیما کی لاش کو پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل اسٹڈیز میں رکھا گیا ہے جہاں سے اسے کینڈا بھیجا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں