ماسکور: سال کے سب سے بڑے کھیلوں کے مقابلے فیفا ورلڈ کپ کا فائنل آج فرانس اور کروشیا کے درمیان روس کے دارالحکومت کے لزنیکی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔

21ویں ورلڈ کپ فٹ بال ٹورنامنٹ کا فائنل آج 1998 کے ورلڈ کپ کی عالمی چیمپیئن فرانس اور پہلی مرتبہ فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے والی کروشیا کی ٹیموں کے درمیان کھیلا جائے گا۔

گزشتہ ماہ شروع ہونے والے اس ایونٹ میں فرانس کی ٹیم کو ابتدا سے ہی فیورٹ قرار دیا جا رہا تھا لیکن کروشیا کی ٹیم اس ایونٹ میں کسی عجوبے کی مانند ابھر کر سامنے آئی اور بڑی بڑی ٹیموں کو زیر کرتے ہوئے پہلی مرتبہ عالمی کپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔

اپ سیٹ اور غیرمتوقع مقابلوں سے بھرپور اس ایونٹ میں دفاعی چیمپیئن جرمنی کی ٹیم پہلے ہی راؤنڈ میں باہر ہو گئی جبکہ ارجنٹائن، پرتگال اور اسپین جیسی ٹیموں کا سفر کوارٹر فائنل سے قبل ہی اختتام پذیر ہو گیا۔

روس کے دارالحکومت ماسکو کا لزنیکی اسٹیڈیم عالمی کپ کے فائنل کی میزبانی کرے گا— فوٹو: ا ے ایف پی
روس کے دارالحکومت ماسکو کا لزنیکی اسٹیڈیم عالمی کپ کے فائنل کی میزبانی کرے گا— فوٹو: ا ے ایف پی

کوارٹر فائنل مقابلوں میں پانچ مرتبہ کی عالمی چیمپیئن برازیل کا بھی دوبارہ عالمی چیمپیئن بننے کا خواب چکنا چور ہوگیا اور بیلجیئم نے فتح کے ساتھ سیمی فائنل میں رسائی حاصل کی لیکن فرانس نے سیمی فائنل میں بیلجیئم کو مات دے کر تیسری مرتبہ ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچنے کا اعزاز حاصل کیا۔

دوسری جانب کروشیا کی ٹیم نے اس ایونٹ میں تمام تر قیاس آرائیوں کو غلط ثابت کرتے ہوئے عجوبے کی مانند شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فائنل میں جگہ بنائی۔

ایونٹ میں اب تک ناقابل شکست رہنے والی کروشیا کی ٹیم نے راؤنڈ میچز میں ہی اپنے خطرناک عزائم کا اس وقت اظہار کیا جب اس نے گزشتہ ورلڈ کپ کی رنر اپ ارجنٹائن کی ٹیم کو 0-3 سے شکست دے کر سب کو حیران کردیا۔

گروپ مرحلے کے بعد کروشیا کو فائنل تک رسائی کے لیے سخت مسابقت کا سامنا کرنا پڑا جہاں ناک آؤٹ مرحلے کے تینوں میچوں میں وہ میچ جیتنے میں کامیاب نہ ہو سکے اور میچ کا فیصلہ پینالٹی کک یا اضافی وقت میں ہوا۔

ایونٹ کے پری کوارٹر فائنل میں ڈنمارک کے خلاف میچ مقررہ وقت تک 1-1 گول سے برابر رہا اور پھر اضافی وقت میں بھی فیصلہ نہ ہوا جس کے بعد پینالٹی ککس پر کروشیا نے 2-3 سے فتح سمیٹی۔

میزبان روس کی ٹیم نے ایونٹ میں سب سے کم تر رینکنگ کی حامل ٹیم کی حیثیت سے مہم کا آغاز کیا لیکن شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے اسپین جیسی فیورٹ ٹیم کو عالمی کپ کی دوڑ سے باہر کردیا۔

البتہ کوارٹر فائنل میں اس کا سامنا کروشیا سے ہوا جہاں دونوں ٹیموں کے درمیان مقابلہ 2-2 گول سے برابر رہا لیکن کروشیا نے پینالٹی کک پر 3-4 سے کامیابی حاصل کی۔

سیمی فائنل میں کروشیا کا سامنا ورلڈ کپ کی فیورٹ انگلینڈ کی ٹیم سے تھا اور میچ کے لیے انگلینڈ کی ٹیم واضح فیورٹ قرار دی جا رہی تھی جس کے سبب لوگوں کو امید تھی کہ انگلش ٹیم باآسانی فتح حاصل کرکے فائنل میں پہنچ جائے گی۔

لیکن قسمت کو کچھ اور ہی منظور تھا اور میچ کے 5ویں منٹ میں برتری لینے کے باوجود انگلینڈ فتح حاصل نہ کر سکا اور میچ 1-2 سے کروشیا کی جیت کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔

دوسری جانب فرانس کی ٹیم بھی اب تک ایونٹ میں ناقابلِ شکست ہے اور اس نے فائنل تک رسائی کے لیے ارجنٹائن، یوراگوئے اور بیلجیئم جیسے سخت جان حریفوں کو مات دی۔

فرانس کے کپتان اور مایہ ناز گول کیپر ہوگو ایل لورس نے کہا ہے کہ دوسری مرتبہ عالمی کپ فٹ بال ٹورنامنٹ جیتنے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگا دیں گے اور کروشیا کو شکست دیکر ٹائٹل اپنے نام کریں گے۔

لورس نے کہا کہ وہ اپنی ٹیم کی کارکردگی پر مطمئن ہیں تاہم انہوں نے اپنی ٹیم کو خبردار کیا ہے کہ میگا ایونٹ کے فائنل میں پوری ٹیم کو اپنی کارکردگی مزید بہتر بناکر کامیابی کے لیے سر دھڑ کی بازی لگانا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ تیسری مرتبہ میگا ایونٹ کا فائنل کھیلنا بڑا اعزاز ہے، ٹیم کی تمام تر توجہ میگا ایونٹ کے فائنل پر مرکوز ہے اور دوسری مرتبہ عالمی کپ جیت کر ملک و قوم کو تحفہ دیں گے۔

فرانس کے مایہ ناز دفاعی کھلاڑی سیمیول امٹیٹی نے کہا ہے کہ وہ مکمل طور پر فٹ اور بھرپور فارم میں ہیں اور کروشیا کے خلاف فائنل میچ میں اپنی ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

فرانس کی ٹیم تیسری مرتبہ ورلڈ کپ فائنل میں پہنچی ہے اور اس نے 1998 میں پہلی مرتبہ ورلڈ کپ فائنل میں پہنچنے کے ساتھ ساتھ عالمی چیمپیئن بننے کا اعزاز بھی حاصل کیا تھا۔

فرانس کی ٹیم نے بھی 2006 میں ورلڈ کپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا لیکن اسے اٹلی کے خلاف فائنل میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔

باصلاحیت اور اسٹار کھلاڑیوں سے بھرپور فرانس کی ٹیم کو میچ کے لیے فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے لیکن اب تک عالمی کپ میں سب کو حیران کرنے والی کروشیا کی ٹیم فائنل میں ایک اور اپ سیٹ اور عالمی کپ جیتنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے تاہم اب دیکھنا ہے کہ آج قسمت کس ٹیم کے سر پر عالمی چیمپیئن کا تاج سجاتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں