سانحہ مستونگ میں معصوم شہریوں کی ہلاکت

اپ ڈیٹ 14 جولائ 2018

بلوچستان کے ضلع مستونگ میں بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے امیدوار کے قافلے میں بم دھماکے سے سراج رئیسانی سمیت 128 افراد جاں بحق اور 200 سے زائد زخمی ہوئے۔

نگراں صوبائی وزیر داخلہ آغا عمر بنگلزئی اور سول ڈیفنس ڈائریکٹر اسلم ترین کا کہنا تھا کہ حملہ خود کش تھا، جس میں 8 سے 10 کلو گرام بارودی مواد اور بال بیئرنگ استعمال کی گئی تھیں۔

صوبائی وزیر داخلہ نے ہلاکتوں کی تعداد سے متعلق تصدیق کرتے ہوئے ڈان نیوز کو بتایا کہ بم دھماکے کے نتیجے میں 128 افراد جاں بحق جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔

عماق نیوز ایجنسی کے مطابق حملے کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ عراق و شام (داعش) نے قبول کرلی۔

ایک باپ اپنے جواں بیٹے کی میت کے سرہانے نوحہ کناں ہے—فوٹو: اے پی
ایک باپ اپنے جواں بیٹے کی میت کے سرہانے نوحہ کناں ہے—فوٹو: اے پی
دھماکے میں زخمی افراد کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے—فوٹو: اے ایف پی
دھماکے میں زخمی افراد کو طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے—فوٹو: اے ایف پی
دھماکے کے زخمیوں کو ایمولینسز کی کمی کے باعث پرائیویٹ گاڑیوں میں بھی ہسپتال پہنچایا گیا—فوٹو: اے ایف پی
دھماکے کے زخمیوں کو ایمولینسز کی کمی کے باعث پرائیویٹ گاڑیوں میں بھی ہسپتال پہنچایا گیا—فوٹو: اے ایف پی
ہسپتالوں میں گنجائش نہ ہونے کے سبب زخمیوں کو اسٹریچر پر ہی طبی امداد دی گئیں— فوٹو: پی پی آئی
ہسپتالوں میں گنجائش نہ ہونے کے سبب زخمیوں کو اسٹریچر پر ہی طبی امداد دی گئیں— فوٹو: پی پی آئی
مستونگ دھماکے میں جاں بحق افراد کی میتیں آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے منتقل کی جارہی ہیں—فوٹو:اے پی
مستونگ دھماکے میں جاں بحق افراد کی میتیں آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے منتقل کی جارہی ہیں—فوٹو:اے پی
جاں بحق افراد کے اہل خانہ سول ہسپتال سے میتیں وصول کررہے ہیں —فوٹو: پی پی آئی
جاں بحق افراد کے اہل خانہ سول ہسپتال سے میتیں وصول کررہے ہیں —فوٹو: پی پی آئی
ایک دلگرفتہ ماں اپنے بیٹے کی میت کے قریب صبر و ہمت کا عملی نمونہ بنے کھڑی ہے —فوٹو: پی پی آئی
ایک دلگرفتہ ماں اپنے بیٹے کی میت کے قریب صبر و ہمت کا عملی نمونہ بنے کھڑی ہے —فوٹو: پی پی آئی
سرد خانے میں میتیں اہل خانہ کو سپرد کرنے سے قبل ضروری کارروائی کی جارہی ہے—فوٹو: اے ایف پی
سرد خانے میں میتیں اہل خانہ کو سپرد کرنے سے قبل ضروری کارروائی کی جارہی ہے—فوٹو: اے ایف پی
جاں بحق ہونے والے فرد کے اہل خانہ حسرت و یاس کی تصویر بنے میت کے ہمراہ ایمبولینس میں موجود ہیں—فوٹو: اے پی
جاں بحق ہونے والے فرد کے اہل خانہ حسرت و یاس کی تصویر بنے میت کے ہمراہ ایمبولینس میں موجود ہیں—فوٹو: اے پی