ہولی وڈ کی معروف اداکارہ اور متعدد فلموں میں ویمن سپر ہیرو بننے والی 37 سالہ اسکارلٹ جانسن نے خود پر تنقید کیے جانے کے بعد آنے والی فلم‘رب اینڈ ٹگ’ میں مرد بننے سے معذرت کرلی۔

اس فلم میں اسکارلٹ جانسن کو ایک ایسے مرد کا کردار ادا کرنا تھا، جو پیدائشی طور پر خاتون تھا، تاہم بعد ازاں وہ جنسی مسائل کی وجہ سے بطور مرد اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوگیا۔

اداکارہ نے گزشتہ ماہ گزشتہ ماہ جون میں اس بات کا اعلان کیا تھا کہ وہ آنے والی فلم میں ٹرانس مین کا کردار ادا کریں گی۔

رواں ماہ 7 جولائی نشریاتی ادارے اے پی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اسکارلٹ جانسن کی جانب سے ‘رب اینڈ ٹگ’ نامی فلم میں ٹرانس مین کا کردار ادا کرنے کے لیے اعلان کے بعد ان پر تنقید کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسکارلٹ جانسن فلم میں مرد بنیں گی

اداکارہ پر ٹرانس جینڈر افراد کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں اور خود ٹرانس جینڈر اداکاروں نے تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ جب خصوصی افراد کا کردار ادا کرنے کے لیے خصوصی افراد موجود ہیں تو اداکارا کو یہ کردار کرنے کی کیا ضرورت ہے۔

—فوٹو: آؤٹ ڈاٹ کام
—فوٹو: آؤٹ ڈاٹ کام

خود پر حد سے زیادہ تنقید کے بعد اب اداکارہ نے فلم میں ٹرانس مین کا کردار ادا کرنے سے معزرت کرلی۔

خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ (اے پی) نے اپنی رپورٹ میں ایک اور نشریاتی ادارے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اداکارہ اسکارلٹ جانسن نے تنقید کے بعد فلم میں ٹرانس مین کا کردار ادا کرنے سے انکار کرتے ہوئے فلم کی ٹیم سے معذرت کرلی۔

اپنے بیان میں اسکارلٹ جانسن نے مزید بتایا کہ ہمارا سماج ٹرانس جینڈر افراد کے مسائل کو ماضی کے مقابلے اب زیادہ بہتر انداز میں سمجھ اور اسے حل کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: اسکارلٹ جانسن کی فلم کیلئے 70 ڈائریکٹرز کے انٹرویو

اداکارہ کے مطابق انہوں نے جب سے فلم میں ٹرانس مین کا کردار ادا کرنے کا اعلان کیا، اس دن سے انہیں سیکھنے کو بہت کچھ ملا اور وہ یہ جاننے کے قابل ہوئیں کہ ان کی جانب سے مرد کا کردار ادا کرنا بے حسی ہے۔

—فوٹو: شکاگو ٹربیون
—فوٹو: شکاگو ٹربیون

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اسکارلٹ جانسن پر کوئی کردار کرنے پر تنقید کی گئی ہو، اس سے قبل 2017 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘گھوسٹ ان دی شیل’ میں ایک ایشیائی خاتون کا کردار نبھانے پر بھی انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

اب جس فلم ‘رب اینڈ ٹگ’ میں اسکارلٹ جانسن ٹرانس مین کا کردار ادا کرنے جا رہی تھیں اس کی کہانی ٹیکس گل نامی ٹرانس مین کے گرد گھومتی ہے، جنہوں نے 1970 کی دہائی میں امریکا بھر میں مساج پارلر کے کاروبار کھڑا کیا، ساتھ ہی ان کے پارلر میں جسم فروشی کا کام بھی ہوتا رہا۔

ٹیکس گل خواتین کا لباس پہننے سمیت میک اپ بھی کرتے تھے، تاہم وہ خود کو مسٹر گل کہلاتے تھے اور انہیں ایک ٹرانس مین کی حیثیت سے جانا جاتا تھا۔

—فوٹو: پیپلز میگزین
—فوٹو: پیپلز میگزین

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں