پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے اپنی والدہ اور دیگر اہل خانہ کے ہمراہ احتساب عدالت سے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا پانے والے سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مریم نواز کی صاحبزادی مہرالنساء اور شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز سمیت اہل خانہ کے دیگر افراد، ملاقات کے لیے لاہور سے خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد پہنچے تھے، جہاں جیل سپرنٹنڈنٹ کے کمرے میں ان کی ملاقات 2 گھنٹے سے زائد وقت تک جاری رہی۔

اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے ڈان کو بتایا کہ جیل میں نواز شریف اور مریم نواز کے پہلے دن پر کوئی پارٹی رہنما یا ورکر ملنے نہیں آیا۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کا جیل میں ٹرائل قانون و آئین سے متصادم ہے، شہباز شریف

ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے ان سے ملاقات کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے جمعرات کا دن رکھا گیا ہے، تاہم حکومت کی خصوصی اجازت پر اہل خانہ کے لیے ملاقات کا انتظام کیا گیا تھا۔

اس سے قبل ایک پریس کانفرنس میں شہباز شریف نے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) سابق وزیر اعظم کے جیل ٹرائل سے متعلق نگراں حکومت کے فیصلے کو قانونی اور سیاسی طور پر چیلنج کرنے کے قانونی اور سیاسی طریقہ کار کو استعمال کرے گی۔

واضح رہے کہ 6 جولائی کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو 10، مریم نواز کو 7 اور کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔

نواز شریف اور کیپٹن صفدر کیلئے بی کلاس

دوسری جانب محکمہ داخلہ پنجاب نے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور کیپٹن (ر) صفدر کی درخواست پر انہیں اڈیالہ جیل میں بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے ’بی کلاس‘ دینے سے متعلق آگاہ کردیا، تاہم مریم نواز نے بی کلاس کے لیے درخواست دینے سے انکار کیا۔

اس حوالے سے محکمہ داخلہ کے سینئر عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ محکمے کی جانب سے سابق وزیراعظم کو جیل میں ’بی کلاس‘ دینے کی اجازت دے دی۔

اس کٹیگری میں انہیں میٹرس، چھوٹی میز اور کرسی، چھت والا پنکھا اور 21 انچ ٹی وی فراہم کیا جاسکے گا، تاہم ان میں سے کوئی سہولت جیل انتظامیہ فراہم نہیں کرے گی بلکہ یہ سب مجرم کے اہل خانہ کی جانب سے فراہم کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف، مریم نواز گرفتاری کے بعد اڈیالہ جیل منتقل

ڈان سے بات کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کے اہلکار کا کہنا تھا کہ کیپٹن (ر) صفدر کو جیل میں بی کلاس فراہم کی جارہی ہے کیونکہ وہ سابق فوجی اور سابق رکن قومی اسمبلی رہ چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر انہیں عام کلاس میں رکھا گیا تھا، تاہم ان کی جانب سے بی کلاس کی درخواست کی گئی، جسے محکمہ داخلہ نے منظور کرلیا، جس کے بعد انہیں بی کلاس فراہم کردی گئی۔

تاہم مریم نواز نے بی کلاس لینے سے انکار کردیا اور درخواست پر دستخط نہیں کیے، انہوں نے موقف اختیار کیا کہ ’قانون کے مطابق جیل سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے بی کلاس کی سہولیات حاصل کرنے کے لیے درخواست دینے کی پیش کش کی گئی تھی، جسے میں نے منع کردیا، یہ میرا ذاتی فیصلہ تھا اور کسی نے مجھ پر کوئی دباؤ نہیں ڈالا‘۔

تبصرے (0) بند ہیں