مالاکنڈ: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی جماعت سمیت کچھ سیاسی جماعتوں کو عام انتخابات کے سلسلے میں اپنی انتخابی مہم چلانے میں ساز گار ماحول فراہم نہیں کیا جارہا جبکہ ’مخصوص سیاسی جماعتوں‘ کو مکمل موقع دیا جارہا ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا ان کی جماعت نے ملاکنڈ میں ہونے والے انتخابی جلسے کو سانحہ مستونگ کے سوگ میں منسوخ کردیا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گرد خوف کی فضاء قائم کرکے جمہوریت اور آزادی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن یہ اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔

مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی نے انتخابات 2018 کو متنازع قرار دے دیا

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ دہشتگرد پاکستان میں عام انتخابات روکنا چاہتے ہیں، انشاء اللہ انتخابات وقت پر ہوں گے۔

پیپلز پارٹی کی انتخابی مہم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ انتخابات میں سیاسی جماعتوں کو یکساں مواقع نہیں دیے جارہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ پیپلز پارٹی کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے اور عام انتخابات کے لیے بھی ساز گار ماحول نہیں مل رہا، جبکہ پارٹی کے امیدوار مشکلات کے باوجود انتخابی مہم کے حوالے سے کام کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ مستونگ: پیپلز پارٹی کا ملک بھر میں انتخابی جلسے منسوخ کرنے کا اعلان

بلاول بھٹو زرداری نے بتایا کہ انہوں نے اس حوالے سے اپنی شکایات درج کروائی ہیں، جبکہ مطالبہ کیا کہ نگراں وزیرِ اعظم اور چیف الیکشن کمشنر اس کا نوٹس لیں۔

چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ پارلیمان ہی وہ جگہ ہے جہاں تمام مسائل حل ہو جاتے ہیں، ہمارا مشن دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں کو ترقی دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو داخلی اور خارجی سطح پر متعدد چیلنجز کا سامنا ہے اور پاکستان میں ایک کٹھ پتلی حکومت ان مسائل پر قابو پانے کی اہل نہیں ہوسکتی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پانی، بجلی اور گیس جیسے بنیادی مسائل ہیں اور اب ہمیں ان مسائل پر توجہ دینی ہوں گی، اور یہ ضروریات گھر گھر فراہم کرنی ہوں گی۔

مزید پڑھیں: مستونگ میں خوفناک خود کش حملہ، جاں بحق افراد کی تعداد 128 ہوگئی

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان (این اے پی) پر مسلسل بات کرتا رہتا ہوں، کیونکہ اسے اب تک مکمل طریقے سے نافذ نہیں کیا گیا۔

یاد رہے کہ 13 جولائی کو بلوچستان کے ضلع مستونگ میں بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کی کارنر میٹنگ کے دوران ہونے والے بم دھماکے سے امیدوار سراج رئیسانی سمیت 128 افراد جاں بحق جبکہ 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

مستونگ میں ہونے والے اس بم دھماکے کے سوگ میں ملک کی تقریباً تمام سیاسی جماعتوں نے اپنی انتخابی مہم کو معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں