بھارت کی ریاست اُتر پردیش میں ایک خاتون کو گینگ ریپ کے بعد مندر میں زندہ جلا کر قتل کردیا گیا۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق 35 سالہ مقتولہ 2 بچوں کی ماں تھیں، جنہیں اُتر پردیش کے ضلع سمبھل میں زندہ جلا کر قتل کیا گیا۔

مقتولہ کے خاوند غازی آباد میں مزدوری کرتے ہیں، جن کا کہنا تھا کہ ان کی اہلیہ نے حملے سے قبل پولیس سے مدد طلب کرنے کے لیے ہیلپ لائن پر متعدد مرتبہ رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم رابطہ نہ ہوسکا۔

مزید پڑھیں: بھارت: 10 سالہ لڑکی کے ریپ کا الزام، 99 سالہ شخص گرفتار

پولیس کے مطابق مقتولہ واقعے سے قبل اپنے مکان میں سو رہی تھی کہ ملزمان مکان میں داخل ہوئے اور اس کا گینگ ریپ کیا۔

پولیس نے 5 افراد کے خلاف گینگ ریپ اور قتل کی ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

مقتولہ کے خاوند نے پولیس کو درج کرائی گئی شکایت میں بتایا کہ ’پانچوں ملزمان نے مکان میں داخل ہو کر اس کی اہلیہ کے ساتھ گینگ ریپ کیا اور چلے گئے، واقعے کے بعد میری اہلیہ نے میرے اور اپنے بھائی کے فون بند ہونے پر اپنے کزن کو فون کیا اور اسے بتایا کہ اس پر حملہ کیا گیا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: لڑکی کے ریپ اور قتل میں ملوث 14 مشتبہ افراد گرفتار

انہوں نے پولیس کو مزید بتایا کہ ’اس سے قبل کہ مقتولہ کا کزن پولیس یا خاندان کے دیگر افراد کو واقعے کے حوالے سے اطلاع کرتا، ملزمان مکان میں دوبارہ داخل ہوئے اور خاتون کو مکان سے نکال کر زبردستی ایک قریبی مندر میں لے گئے اور زندہ جلا دیا‘۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس پریم پرکاش نے بتایا کہ جائے وقوع سے اہم شواہد جمع کیے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ خاتون کی جانب سے قتل سے قبل اپنے کزن کو کی جانے والی فون کال کی آڈیو حاصل کرلی گئی، جس میں پانچوں ملزمان کی نشاندہی کی گئی ہے اور جلد ملزمان کو گرفتار کرلیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: بھارتی لڑکی نے اغوا کرکے ’ریپ‘ کرنے والے سے شادی کرلی

واضح رہے کہ گزشتہ چند سالوں کے دوران بھارت میں زیادتی کے واقعات میں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے، لیکن ایک معمر شخص کی جانب سے ریپ کے اس واقعے کے بعد پوری ریاست میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

دسمبر 2012 میں نئی دہلی میں ایک طالبہ کو چلتی بس میں گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا، بعد ازاں کئی روز تک ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد وہ دم توڑ گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں