اسلام آباد: دفترِ خارجہ نے کشمیر میں جاری بھارت کے ریاستی مظالم پر اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ کے حوالے سے سیکریٹری جنرل آنٹونیو گواتیرس کی حمایت کا خیر مقدم کیا ہے۔

اپنے ایک بیان میں دفترِ خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کمیشن آفس (او ایچ سی ایچ آر) کی اس رپورٹ پر بھارتی اعتراضات کو اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کی حمایت سے جواب مل گیا ہے۔

یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے 12 جولائی کو کشمیر میں ہونے والے مظالم پر مرتب کی گئی رپورٹ کی حمایت میں آواز بلند کی تھی۔

ایک سوال کے جواب میں سیکریٹری جنرل آنٹونیو گواتیرس کا کہنا تھا کہ کشمیر مسئلے پر او ایچ سی ایچ آر کمشنر کے اقدامات اقوامِ متحدہ کے اقدامات کے مترادف ہیں۔

مزید پڑھیں: کشمیر میں حقوق کی پامالی:’اقوام متحدہ کمیشن کا فیصلہ پاکستانی موقف کی توثیق‘

خیال رہے کہ اقوامِ متحدہ میں کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کے حوالے سے پہلی رپورٹ گزشتہ ماہ تیار کی گئی تھی۔

مذکورہ رپورٹ میں بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور انصاف کی عدم فراہمی کے حوالے سے نشاندہی کی گئی ہے۔

او ایچ سی ایچ آر کمشنر سربراہ زید راعد الحسین نے انسانی حقوق کونسل سے مطالبہ کیا کہ اس رپورٹ کے پیشِ نظر بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی کی تحقیقات کے حوالے سے ایک انکوائری کمیشن تشکیل دیا جائے۔

پاکستان کی جانب سے اس رپورٹ اور اعلیٰ سطح کے انکوائری کمیشن کے قیام کی تجویز کا خیرمقدم کیا گیا تاہم بھارت کی جانب سے اس رپورٹ کو مسترد کردیا گیا اور موقف اختیار کیا گیا کہ او ایچ سی ایچ آر کمشنر کی رپورٹ میں مینڈیٹ کا فقدان تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، واقعات کی بڑے پیمانے پر تحقیقات کا مطالبہ

بھارت کی جانب سے کہا گیا کہ او ایچ سی ایچ آر کمشنر کا بین الاقوامی سطح کی انکوائری کا مطالبہ معقول نہیں ہے کیونکہ یہ انسانی حقوق کونسل میں حمایت حاصل کرنے میں ناکام ہوگیا۔

بھارت کے وزارتِ خارجہ نے او ایچ سی ایچ آر کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے اسے جھوٹ پر مبنی رپورٹ قرار دیتے ہوئے کہا انسانی حقوق کونسل میں انکوائری کمیشن کے مطالبے کو پاکستان کے علاوہ کسی بھی ملک کی حمایت حاصل نہیں ہے۔

علاوہ ازیں اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل آنٹونیو گواتیرس نے رپورٹ کی حمایت کی اور زور دیا کہ مسئلہ کشمیر صرف سیاسی عمل کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے۔


یہ خبر 15 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں