متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی عدالت نے ابراج پرائیوٹ ایکویٹی گروپ کے کروڑوں ڈالر کے چیک باؤنس ہونے کے کرمنل کیس کو خارج کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق وکلا عدالت کے باہر ہونے والے مستقل یا عبوری معاہدے سے غیر متفق تھے۔

دفاعی وکیل حبیب الملا کا کہنا تھا کہ ’عدالت نے ابراج کے بانی کے خلاف کرمنل کیس کو خارج کرنے کا حکم جاری کردیا ہے‘۔

مزید پڑھیں: متحدہ عرب امارات میں ابراج گروپ کے بانی کے خلاف جرائم کا مقدمہ

خیال رہے کہ متحدہ عرب امارات میں دو چیک باؤنس ہونے کے خلاف پراسیکیوٹر نے ابراج گروپ کے بانی پاکستانی نژاد عارف نقوی کے خلاف رواں سال مئی کے اوائل میں جرم کی ایک شکایت درج کرائی تھی۔

رپورٹ میں عدالتی دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ 4 کروڑ 82 لاکھ ڈالر کے کل دعویٰ کی رقم کے لیے ’ ضروری فنڈز کے بغیر چیک ‘ لکھنے پر پراسیکیوٹر کی جانب سے عارف نقوی اور ان کے ساتھی محمد رفیق لاکھانی کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے گئے۔

رپورٹ کے مطابق ’حامد جعفر کی جانب سے ابراج گروپ کو قرضے کے لیے تقریباً 30 کروڑ ڈالر کے عبوری سیکیورٹی چیک بھی جاری کر دیے گئے تھے‘۔

یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات: حکومت پر تنقید کرنے والے شخص کو 10 سال قید کی سزا

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات میں چیک کا باؤنس ہونا سلاخوں کے پیچھے لے جانے والا جرم ہے۔

اس حوالے سے عارف نقوی نے رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ ہم دباؤ کو قبول نہیں کریں گے، رقم کی دوبارہ ادائیگی کے حوالے سے معاملے پر تبادلہ خیال جاری ہے اور ہم اس عمل میں شامل تمام لوگوں کے ساتھ اطمینان بخش حل نکالیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں