کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری مستونگ دھماکے میں جاں بحق ہونے والے بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے رہنما سراج رئیسانی کے گھر پہنچے اور ان کے اہلِ خانہ سے اظہارِ تعزیت کیا۔

بلاول بھٹو زرداری نے اس موقع پر سراج رئیسانی کے لیے دعائے مغفرت اور فاتحہ خوانی بھی کی۔

بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام ایک بہادر قوم ہے اور وہ 25 جولائی کو اپنا ووٹ ڈالیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اولین ترجیح ہونی چاہیے، اور اس حوالے سے انتظامیہ کو کوتاہی نہیں برتنی چاہیے۔

مزید پڑھیں: ’مخصوص جماعتوں کو انتخابات کیلئے ساز گار ماحول دیا جارہا ہے‘

جب ان سے سیاست کے حوالے سے ایک سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ میں یہاں تعزیت کے لیے آیا ہوں اور یہاں ایسی بات نہیں کرسکتا۔

بلاول بھٹو زرداری کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں بتایا جاتا ہے کہ ملک میں دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے، تاہم انتخابی مہمات کے دوران دہشتگردی کے بڑے واقعات پیش آچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عراق اور افغانستان میں بھی ایسے حالات میں الیکشن ہوئے.

انہوں نے دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں انتخابی مہمات کے دوران کہیں بھی دہشت گردی کے واقعات نہیں ہونے چاہئیں۔

یہ بھی پڑھیں: نگراں وزیراعظم، شہباز شریف، عمران خان کی سراج رئیسانی کے اہل خانہ سے تعزیت

بعد ازاں کوئٹہ میں ہی پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ملک میں دہشت گردی اور خوف کی فضا بن رہی ہے، جبکہ انتخابی مہم کے سلسلے میں مساوی مواقع نہیں مل رہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ افغانستان اور عراق جیسے ممالک میں جنگی حالات میں الیکشن ہو سکتے ہیں تو پھر پاکستان میں کیوں نہیں ہوسکتے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی جماعت کی تمام تر توجہ عوامی مسائل پر ہے، صوبوں کو وسائل کی ضرورت ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پانی اور زراعت کے مسئلے کی بہتری کے لیے ماڈرن ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں معاشی انصاف کے لیے پیپلز پارٹی کے منشور میں پروگرام ہیں۔

چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ سانحہ اے پی ایس پر قوم متحد ہوگئی تھی،تمام ادارے بھی ایک پیج پرتھے، تاہم نیشنل ایکشن پلان پر مکمل طریقے سے عملدرآمد نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر پاکستان کو چیلنجز کا سامنا ہے اور آئندہ منتخب حکومت کو ان چیلنجز سے نبرد آزما ہونا پڑے گا۔

چیئرمین تحریک انصاف کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان کے یو ٹرن کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا، وہ ہر دن نئی بات کہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صرف الزامات لگانے سے کرپشن ختم نہیں ہوگی، عمران خان کی خیبرپختونخوا میں حکومت تھی لیکن وہ وہاں سے کرپشن ختم نہیں کرسکے۔

یاد رہے کہ 13 جولائی کو بلوچستان کے علاقے مستونگ میں بی اے پی کی انتخابی مہم کے سلسلے میں ہونے والی کارنر میٹنگ کے دوران خودکش حملے میں بی این پی کے سراج رئیسانی سمیت 128 افراد جاں بحق اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

واقعے کے بعد سے سراج رئیسانی کے گھر پر سیاسی رہنماؤں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

15 جولائی کو نگراں وزیرِ اعظم جسٹس (ر) ناصرالملک، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے ساراوان ہاؤس کا دورہ کیا تھا اور سراج رئیسانی کے اہلِ خانہ سے اظہارِ تعزیت کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں