پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کے انتخابی پوسٹرز پر بھٹو کی تصاویر؟

اپ ڈیٹ 17 جولائ 2018
متعدد صارفین نے پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کے پوسٹرز ٹوئٹر پر شیئر کردیے—فوٹو: ٹوئٹر
متعدد صارفین نے پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کے پوسٹرز ٹوئٹر پر شیئر کردیے—فوٹو: ٹوئٹر

ملک بھر میں عام الیکشن کے لیے انتخابی مہم زوروں سے جاری ہے اور جماعتیں ووٹ حاصل کرنے کے لیے نئے طریقے بھی آ زما رہی ہیں۔ سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم پر سوشل میڈیا صارفین نے بھی نظر رکھی ہوئی ہے۔

ٹوئٹر پر متعدد صارفین نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کے انتخابی پوسٹرز کی ایسی تصاویر شیئر کی ہیں، جن میں ان کے پوسٹرز پر پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی ذالفقار علی بھٹو اور سابق چیئرمین بے نظیر بھٹو کی تصایر نظر آ رہی ہیں۔

ٹوئٹر صارفین کی جانب سے کی جانے والی ٹوئیٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ پی ٹی آئی ووٹ حاصل کرنے کے لیے ذوالفقار اور بے نظیر بھٹو کی تصاویر شیئر کر رہی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ صارفین کی جانب سے شیئر کی جانے والی پی ٹی آئی اور جی ڈی اے کی انتخابی مہم کے پوسٹرز کی تصاویر 2 مخلتف صوبوں کی ہیں۔

جی ڈی اے کا پوسٹر صوبہ سندھ کے شہر حیدرآباد سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 225 کا ہے جہاں سے پیپلز پارٹی کی سابق چیئرمین بے نظیر بھٹو کی قریبی ساتھی رہنے والی ناہید خان انتخاب لڑیں گی۔

ناہید خان کا شمار بے نظیر بھٹو کی انتہائی قریبی ساتھیوں میں ہوتا تھا، تاہم پیپلز پارٹی کی حالیہ قیادت کی جانب سے نظر انداز کیے جانے کے بعد انہوں نے پی پی مخالف سیاسی اتحاد جی ڈی اے میں شمولیت اختیار کی۔

اب ناہید خان جی ڈے اے کے پلیٹ فارم سے انتخابی نشان تارے پر این اے 225 سے انتخاب لڑیں گی۔

تاہم ان کے انتخابی پوسٹر میں بے نظیر بھٹو کی تصویر کو دیکھا جاسکتا ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے انتخابی پوسٹر میں جی ڈے اے کے سربراہ پیر پاگاڑا سمیت دیگر اہم رہنماؤں کی تصاویر بھی شیئر کی ہیں۔

ٹوئٹر پر شیئر کیے جانے والے پی ٹی آئی امیدواروں کا انتخابی پوسٹر صوبہ خیبرپختونخوا کا ہے۔

شیئر کیے گئے پوسٹر میں پشاور کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 30 سے پی ٹی آئی کے امیدوار شوکت علی جب کہ صوبائی حلقے پی کے 78 کے امیدوار محمد عرفان کو اپنے پارٹی کے چیئرمین اور انتخابی نشان بلے کے ساتھ دکھایا گیا ہے۔

تاہم ساتھ ہی ان کے پوسٹر میں پیپلز پارٹی کے بانی ذوالفقار علی بھٹو کی تصویر بھی نظر آ رہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں