راولپنڈی: اڈیالہ جیل انتظامیہ نے سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی کو سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز سے ملاقات کی اجازت نہیں دی۔

جیل انتظامیہ کے منفی رویے کے بعد جاوید ہاشمی نے کہا کہ منتخب وزیراعظم کو 3 مرتبہ نشانہ بنایا گیا اور انہیں ناکردہ جرائم کی سزا دی جارہی ہے، پاکستان کے تمام وزراء اعظم کے ساتھ یہی رویہ رواں رکھا گیا، انہیں ملک بدر یا پھر قید کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اڈیالہ جیل میں نواز شریف، مریم نواز سے اہل خانہ کی ملاقات

انہوں نے کہا کہ وہ جیل میں ملاقات کے تمام مراحل سے واقف ہیں کیونکہ انہوں نے بھی کئی برس اڈیالہ جیل میں گزارے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میں ہفتے میں 5 دن اڈیالہ میں لوگوں سے ملاقات کرتا تھا لیکن اب نواز شریف سے ملاقات پر پابندی عائد کر دی گئی جو افسوس ناک امر ہے‘۔

انہوں نے انتخابات کے حوالے سے واضح کیا کہ ’میاں نواز شریف اور شہباز شریف نے کارکنان سے انتخابی مہم پر توجہ رکھنے کی تلقین کی کیونکہ یہ ہی محرومیوں کا بدلہ ہو سکتا ہے۔

جاوید ہاشمی نے 13 جولائی کو نواز شریف کی ملک آمد پر ریلی کو ’تاریخی‘ قرار دیا اور کہا کہ انہوں نے اپنی سیاسی زندگی میں تمام سیاسی مشکلات کے باوجود لوگوں کی اتنی بڑی تعداد نہیں دیکھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’تمام مرکزی شاہراہیں کنٹینر لگا کر بند کر دی گئی اور سیکیورٹی اہلکار تعینات کردیئے گئے لیکن لوگوں نے نواز شریف کو خوش آمدید کہا‘۔

مزید پڑھیں: کیپٹن (ر) صفدر کو اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا

انہوں نے واضح کیا کہ سابق صدر (ر) جنرل پرویز مشرف مجرم نہیں ٹھہرائے جائیں گے کیونکہ آمر اور عام شخص کے لیے قانون مختلف ہیں۔

انہوں نے عندیہ دیا کہ وہ جمعرات کو نواز شریف سے ملاقات کے لیے دوبارہ آئیں گے۔

جاوید ہاشمی نے واضح کیا کہ جیل انتظامیہ نے ملاقات سے روکنے کے حوالے سے کوئی معقول وجہ نہیں بتائی۔

نواز شریف سے سینئر رہنماؤں کو ملنے سے روکنے پر مسلم لیگ (ن) کے کارکنان اور اڈیالہ جیل انتظامیہ کے مابین تلخ کلامی بھی ہوئی، جیل انتظامیہ نے مبینہ طور پر پارٹی کی خاتون ورکرز کے ساتھ بدتمیزی بھی کی۔

بڑی تعداد میں کارکنان کے علاوہ سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، راولپنڈی کے میئر صفدر نسیم اور سابق رکن اسمبلی لبنا ریحان، زیب النساء بھی اڈیالہ جیل پہنچے اور زیر حراست نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر سے اظہار یکجہتی کیا۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کا جیل میں ٹرائل قانون و آئین سے متصادم ہے، شہباز شریف

صفدر نسیم نے ڈان کو بتایا کہ اڈیالہ جیل انتظامیہ اور پولیس نے کارکنان کو جیل کے سامنے پھول رکھنے سے روک دیا۔

انہوں نے بتایا کہ بعض پولیس اہلکاروں نے کارکنان کو روکنے کی کوشش کی لیکن وہ جذباتی تھے اور انہوں نے پھول رکھے اور نواز شریف اور مریم نواز کے حق میں نعرے لگائے۔

جیل کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سابق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف ایک روپے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔

ملاقات کے لیے روکنے کے معاملے پر مریم اورنگ زیب کی جیل انتظامیہ اور سیکیورٹی اہلکاروں سے تکرار بھی ہوئی۔


یہ خبر 17 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں