بیروت: شام میں اسرائیلی جنگی طیاروں کے فضائی حملوں میں 9 شامی فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق اس حوالے سے شام میں انسانی حقوق کے حوالے سے کام کرنے والی برطانیہ کی تنظیم نے بتایا کہ شامی میڈیا نے الزام عائد کیا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے صوبہ حلب میں فوجی ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔

یہ بھی پرھیں: ’شام میں کیمیائی حملے کے جواب میں تمام آپشن زیر غور‘

ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ فوجی ٹھکانہ شامی فورسز کے اتحادی ملک ایران کے حمایتوں کے زیر اثر تھا۔

تنظیم کے سربراہ رامی عبدالرحمٰن نے بتایا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے ایرانی انقلابی گارڈ کے مرکز پر حملہ کیا جو نیراب ملٹری ایئرپورٹ کے پاس واقع ہے۔

انہوں نے بتایا کہ حملے میں تقریباً 6 شامی اہلکار ہلاک ہوئے تاہم دیگر ہلاک شدگان کی قومیت کے بارے میں واضح نہیں ہو سکا۔

عبدالرحمٰن کا کہنا تھا کہ مذکورہ فوجی ٹھکانے پر اسلحہ موجود نہیں تھا تاہم اس مقام سے اتحادی فوجیوں کے لیے لوجسٹک اور خوراک کی ترسیل کے امور انجام دیئے جاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: شام پر امریکی اتحادیوں کے حملے کے خلاف دنیا میں مظاہرے

واضح رہے کہ شامی صدر بشار الاسد کو اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے 7 سال سے جاری خانہ جنگی کو دبانے کے لیے ایران نے بھرپور مدد فراہم کی۔

دوسری جانب بشارالاسد نے دعویٰ کیا کہ ایرانی فورسز بطور مشیر موجود ہے تاہم شامی علاقوں میں ایرانی جنگجوؤں کی موجودگی سے ہمیشہ انکار کیا۔

علاوہ ازیں مقامی نیوز ایجنسی ’ثناء‘ کے مطابق اہم ہوائی اڈے کے قریب اسرائیلی میزائل داغے گئے جس میں ہلاکتوں کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔

اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ ’صیہونی میزائلوں نے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا لیکن صرف تعمیرات کو نقصان پہنچا‘۔

یہ بھی پڑھیں: شام: سرکاری فوج کے حملوں میں 4 بچوں سمیت 15 ہلاک

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے واقعے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا، واضح رہے کہ شام میں رواں ماہ یہ تیسرا مشتبہ اسرائیلی حملہ ہے۔


یہ خبر 17 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں