نئی دہلی: بھارت میں مدرٹرسا کے نام سے منصوب فلاحی ادارے میں نومولود بچوں کی فروخت کا معاملہ سامنے آنے کے بعد نئی دہلی نے ملک میں مذہبی جماعتوں کے زیر اہتمام تمام چائلڈ کیئرہومز (بچوں کی نگہداشت کے فلاحی مراکز) کا معائنہ کرنے کا حکم دے دیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق بھارتی حکومت کی جاری کردہ رپورٹ میں تصدیق کی گئی کہ بھارت میں سالانہ 1 لاکھ بچوں کی غیر قانونی خرید وفروخت ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انڈیا: فیس بک پر نومولود بچے کی فروخت

اس حوالے سے بتایا گیا کہ غریب والدین اپنے بچوں کی سربرستی سے رضاکارانہ طور پر ہاتھ اٹھا لیتے ہیں جبکہ ہسپتالوں اور ٹرین اسٹیشنز سے ہزاروں بچے چھین لیے جاتے ہیں۔

اس سے قبل پولیس نے جھاڑکھنڈ کے شہر رانچی میں قائم مدر ٹریسا فلاحی ادارے پر چھاپہ مار کر ایک راہبہ اور شیلٹر کے ملازم کو گرفتار کیا تھا، جن پر الزام تھا کہ انہوں نے 5 نومولود بچوں کو چند ہزار ڈالر میں فروخت کیا۔

پولیس حکام کے مطابق مذکورہ کارروائی ضلعی چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کی شکایت پر کی گئی۔

مزید پڑھیں: کم عمر بچوں کی شادی:بھارت میں سب سے زیادہ کمی ہوئی،اقوام متحدہ

اس حوالے سے بتایا گیا کہ چائلڈ ویلفیئر کمیٹی نے پولیس سے سفارش کی کہ سینٹر سے نومولود بچے غائب ہوئے ہیں۔

دوسری جانب وزارت برائے ویمن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ کے وزیر نے کہا کہ تمام ریاستوں کے متعلقہ حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ ان کی حدود میں قائم بچوں کے فلاحی اداروں کا معائنہ کرکے فوری رپورٹ ارسال کریں۔


یہ خبر 18 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں