بلاوایو: پاکستان اور زمبابوے کے درمیان 5 میچوں پر مشتمل سیریز کے آخری ون ڈے میں پاکستان نے 131 رنز سے فتح اپنے نام کرلی, پانچ میچوں کی سیریز میں قومی ٹیم ناقابل شکست رہی اور میزبان ٹیم کو وائٹ واش کردیا۔

پاکستان نے زمبابوے کو 365 رنز کا ہدف دیا جس کے تعاقب میں وہ مقررہ 50 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 233 رنز بناسکی۔

میچ میں پاکستان کے فخر زمان نے ایک روزہ کرکٹ میں تیز ترین ایک ہزار رنز مکمل کرنے کا بھی ریکارڈ اپنے نام کیا۔

فخر زمان سے قبل ویسٹ انڈیز کے ویوین رچرڈز، جنوبی افریقہ کے کونٹن ڈی کوک، انگلینڈ کے جوناتھن ٹراٹ اور کیون پیٹرسن اور پاکستان کے بابر اعظم مشترکہ طور تیز ترین ایک ہزار رنز بنانے والے سرِفہرست کھلاڑی تھے، جنہوں نے یہ سنگِ میل 21 اننگز میں مکمل کیا تھا۔

تاہم فخرزمان نے 18 اننگز میں ایک ہزار رنز بنا کر یہ ریکارڈ بھی اپنے نام کرلیا۔

اس کے ساتھ ساتھ اس میچ میں فخر زمان اور امام الحق ون ڈے سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے والی اوپننگ جوڑی بھی بن گئے۔ دونوں بلے بازوں کی جوڑی نے پانچ میچوں میں 71.71 کی اوسط سے 910 رنز بنائے، اس سے قبل ویسٹ انڈیز کی اوپننگ جوڑی ڈیسمنڈ ہینز اور گورڈن گرینج نے بھارت کے خلاف 1989 میں پانچ ون ڈے میچوں کی سیریز میں 58.80 کی اوسط سے 611 رنز بنائے تھے۔

دریں اثنا فخر زمان نے 5 میچوں پر مشتمل سیریز میں 515 رنز بناکر سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکاڈ بھی اپنے نام کرلیا، اس سے قبل زمبابوے کے ہیملٹن مساکڈزا نے کینیا کے خلاف 5 میچوں پر مشتمل سیریز میں 467 رنز بنائے تھے۔

پانچ ون ڈے میچوں کی سیریز میں پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ سلمان بٹ کے پاس تھا، سابق اوپنر سلمان بٹ نے 2007 میں بنگلہ دیش کے خلاف پانچ ون ڈے میچوں کی سیریز میں 451 رنز بنائے تھے۔

پاکستان کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ وہ آخری میچ جیت کر سیریز میں وائٹ واش کرنے کی کوشش کریں گے۔

فخر زمان اور امام الحق نے گزشتہ میچوں کی طرح انتہائی شاندار انداز میں اننگز کا آغاز کیا، دونوں بلے بازوں نے جارحانہ کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 168 رنز کی اوپننگ شراکت قائم کی، بدقسمتی سے فخر زمان سنچری مکمل نہ کرسکے اور 85 رنز پر باؤلر روچی کی گیند پر وکٹ کیپر مرے کو کیچ تھما بیٹھے۔

تیسرے نمبر پر آنے والے بیٹسمین بابر اعظم نے وکٹ پر آتے ہی تیز رفتاری سے رنز بنانا شروع کیے۔ اس دوران امام الحق نے 8 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے سنچری اسکور کی تاہم وہ 110 کے انفرادی اسکور پر ویلنگٹن مساکڈزا کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔

امام الحق کے پویلین لوٹنے کے بعد شعیب ملک اور آصف علی نے اسکور بورڈ پر بالترتیب 18،18 رنز جوڑے جبکہ کپتان سرفراز 6 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔

بابر اعظم نے شاندار بلے بازی کرتے ہوئے9 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 76 گیندوں پر 106رنز بنائے اور وہ ناٹ آؤٹ رہے۔

50 اوورز کے اختتام پر پاکستان نے زمبابوے کو 364 رنز کا ہدف دیا۔

جواب میں زمبابوین بلے بازوں نے پاکستانی باؤلرز کے سامنے نپی تلی بلے بازی کی، ایسا محسوس ہوا کہ ہدف کے تعاقب کے بجائے زمبابوین بیٹسمین وکٹ پر ٹھہرنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

میزبان ٹیم کی پہلی وکٹ 66 رنز پر گری جب کامن ہکاموے 36 رنز کے انفرادی اسکور پر محمد نواز کی گیند پر امام الحق کو کیچ دے گئے۔

بعد میں آنے والے بلے باز پاکستانی بولنگ اٹیک کے سامنے بالکل بے بس دکھائی دیے اور جارحانہ اننگز کھیلنے میں ناکام رہے۔ ہیملٹن مساکڈزا 34 رنز، پرنس مسویور 39 رنز اور ریان مرے 47 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ جبکہ پی جے مور 44 رنز اور ایلٹن چگمبورا 25 رنز ناٹ آؤٹ رہے۔

اس طرح زمبابوین ٹیم مقررہ 50 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 233 رنز بناسکی۔ پاکستان کی طرف سے حسن علی اور محمد نواز نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔

پاکستان کی ٹیم میں آخری میچ کے لیے 3 تبدیلیاں کی گئیں اور فہیم اشرف، یاسر شاہ اور عثمان شنواری کی جگہ محمد نواز، حسن علی اور محمد عامر کو ٹیم میں شامل کیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ میچ میں پاکستان نے زمبابوے کو 244 رنز سے شکست دی تھی، اور اسی میچ میں اوپننگ بیٹسمین فخر زمان نے پہلی مرتبہ ایک روزہ کرکٹ میں اپنی ڈبل سنچری مکمل کی تھی۔

فخر زمان پاکستان کی جانب سے ون ڈے میچز میں ڈبل سنچری کرنے والے پہلے بلے باز بن گئے تھے۔

سیریز میں پاکستان کو پہلے ہی 0-4 کی برتری حاصل ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں