انتخابات 2018 اور سیاسی ترانے

انتخابات 2018 کے سلسلے میں سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے اپنے انتخابی ترانوں کے ذریعے عوام کو متوجہ کرنے کی کوشش کی۔

کچھ سیاسی جماعتوں نے ان ترانوں کے لیے بڑے بڑے نامور گلوکاروں کا انتخاب کیا، جبکہ کچھ نے عام افراد کے ساتھ ساتھ بچوں کو بھی اپنے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کا موقع دیا۔

ہر کسی کا مقصد عوام کو ان گانوں کے ذریعے اپنی جانب ووٹ کے لیے متوجہ کرنا تھا۔

ان ترانوں میں دلچسپ انداز کی موسیقی اور گلوکاری پیش کی گئی، جو سوشل میڈیا صارفین کی توجہ کا مرکز بن گئی۔

پاکستان پیپلز پارٹی

پی پی پی کے انتخابات 2018 کے ترانے میں بلاول بھٹو کو وزیر اعظم بنانے کی اپیل کی گئی، جس کے لیے گلوکاری اور موسیقی پر خوب کام کیا گیا۔

مسلم لیگ نواز (ن)

ن لیگ کے ترانے میں ووٹ کو عزت دینے کی اپیل کی گئی۔

پاکستان تحریک انصاف

پی ٹی آئی نے اپنا ترانہ نامور گلوکار فرحان سعید کی آواز میں تیار کروایا۔

پاک سر زمین پارٹی (پی ایس پی)

پہلی مرتبہ انتخابات میں حصہ لینے والی جماعت پی ایس پی کیا اپنے ترانے سے عوام کا دل جیت پائی؟

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)

اس ترانے میں عوام کو اس بار ہونے والے انتخابات میں ایم کیو ایم کو ووٹ دیتے دکھایا گیا۔

بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی)

بی اے پی کے ترانے کو بھی دلچسپ موسیقی کے ساتھ تیار کیا گیا۔

متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے)

لیاری کی کہانی بیان کرتا ایک اور ترانہ کافی دلچسپ انداز میں تیار کیا گیا۔


آپ کو کس سیاسی جماعت کے ترانے نے سب سے زیادہ متاثر کیا؟