پاکستان تحریک انصاف نے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرلی اور جلد نئی وفاقی حکومت کو بھی تشکیل دے گی، اس کامیابی کے لیے پارٹی نے ہر شعبے میں بھرپور محنت کی۔

تاہم یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ اس انتخابی مہم کے دوران لوگوں کے ذہنوں اور ہونٹوں پر جو گانا رہا وہ یہ تھا 'روک سکو تو روک لو، تبدیلی آئی رے'۔

مگر ہوسکتا ہے کہ آپ کو علم نہ ہو کہ یہ گانا درحقیقت عام انتخابات کے لیے تیار نہیں کیا گیا تھا اور اس کی پیچھے چھپی وجہ اور گلوکار کافی دلچسپ ہیں۔

مزید پڑھیں : ’جب آپ الیکشن جیتیں گے، میں پاکستان ضرور آؤں گا‘

ویسے پی ٹی آئی نے تبدیلی کے نعرے کے ساتھ متعدد گانے پیش کیے ہیں مگر سب سے مقبول یہی گانا ثابت ہوا ہے۔

جیسا اوپر ذکر کیا جاچکا ہے کہ یہ گانا انتخابات کے لیے نہیں تھا بلکہ یہ گزشتہ سال پانامہ پیپرز کیس میں اس وقت کے وزیراعظم میاں نواز شریف کی نااہلی کے بعد مسلم لیگ ن نے اپنا موقف اس نعرے میں بیان کیا تھا 'روک سکو تو روک لو'۔

اس پر پاکستان تحریک انصاف کے بانی اراکین میں شامل اور عام انتخابات میں سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 111 سے کامیاب ہونے والے عمران اسمعیل نے پرمزاح اور دلچسپ جواب اس گانے کی شکل میں دیا۔

'تبدیلی' نامی یہ ٹریک 28 اگست 2017 کو عمران خان نے خود ایک ٹوئیٹ کے ذریعے پیش کیا تھا اور عمران اسمعیل کو سراہتے ہوئے لکھا تھا 'پی ٹی آئی کے ورسٹائل عمران اسمعیل: ایک اسٹار کا جنم'۔

یہ گانا عمران اسمعیل نے گلوکاروں شاہ زمان اور جواد کوہلو کے ساتھ مل کر گایا تھا جیسا آپ نیچے ویڈیو میں بھی دیکھ سکتے ہیں۔

اس وقت بھی یہ گانا کافی مقبول ہوا تھا مگر پھر کہیں غائب ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں : جب آنے والی نسلیں پوچھیں گی آپ نے 2018 میں کیا کردار ادا کیا؟

مگر عام انتخابات کے لیے جب نئے نعرے کی بات آئی تو اس گانے کو تحریک انصاف نے واضح اہمیت دی بلکہ ان کی مہم کا مرکزی نعرہ قرار پایا جو اشتہارات سمیت ہر جگہ سننے میں آیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں