کراچی: عام انتخابات کے بعد اسٹاک مارکیٹ سمیت پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری کا سلسلہ جاری ہے اور انٹربینک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 4 روپے تک کی کمی واقع ہوگئی۔

کاروباری ہفتے کے آغاز سے ہی انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں اضافہ دیکھا گیا اور روپے کےمقابلے میں ایک ڈالر 124 روپے کا ہوگیا۔

مزید پڑھیں: روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی، ڈالر 131 روپے کا ہوگیا

مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران ڈالر کی قیمت میں 6 روپے تک کمی ہوئی تھی اور ایک موقع پر ڈالر 122 تک پہنچ گیا تھا، تاہم بعد میں اس میں اضافہ ہوا اور یہ 124 تک پہنچ گیا۔

پاکستانی روپے کی قدر بڑھنے کے باعث قرضوں کےبوجھ میں 450 ارب روپے کی کمی کا امکان ہے۔

روپے کی قدر میں اضافے سے جہاں قرضوں میں کمی کا امکان ہے تو وہی ایکسچینج کمپنیوں کو اس سے مالی نقصان کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روپے کی قدر میں کمی سے متعلق حکومتی فیصلہ کتنا ٹھیک؟ کتنا غلط؟

ملک بھر میں کام کرنے والی 25 ایکسینج کمپنیوں کو ڈالر کی قیمت کم ہونے سے 6 ارب روپے تک کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں روپے کی قدر میں گراوٹ کے باعث ڈالر 128 روپے تک پہنچ گیا تھا، تاہم عام انتخابات کے بعد اس میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں