خیبر پختونخوا پولیس نے خواجہ سرا کو جنسی طور پر ہراساں کرنے والے 2 افراد کو گرفتار کرلیا۔

ان افراد کو متاثرہ خواجہ سرا کی جانب سے ڈالی گئی سوشل میڈیا پر ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد گرفتار کیا گیا۔

متاثرہ خواجہ سرا نے ویڈیو میں دعویٰ کیا کہ وہ اور ان کے دوست کے کپڑے پھاڑے گئے تھے اور انہیں نوشہرہ کے ضلعی ہیڈ کوارٹرز ہسپتال کے ڈاکٹروں اور اسٹاف نے برہنہ کیا تھا۔

ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے ایک متاثرہ خواجہ سرا کا کہنا تھا کہ ایک تقریب کے دوران انہیں 2 افراد نے جنسی طور پر ہراساں کیا جس کے بعد انہوں نے ہسپتال کا رخ کیا تھا تاہم ہسپتال میں بھی انہیں ہراساں کیا گیا اور مبینہ طور پر ہسپتال کے اسٹاف میں سے 3 افراد نے انہیں جبری طور پر برہنہ کیا۔

متاثرہ خواجہ سرا نے شکایت کی کہ تقریب میں انہیں جنسی طور پر ہراساں کرنے والے دونوں افراد کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے تاہم ہسپتال کے اسٹاف کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔

نوشہرہ پولیس کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والی ٹویٹ میں بھی ہسپتال کے عملے کے مذکورہ معاملے میں ملوث ہونے کے حوالے سے کوئی تذکرہ نہیں کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں