دبئی: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے غیرقانونی طور پر مقیم افراد کے لیے 3 ماہ پر مشتمل ایمنسٹی اسکیم متعارف کردی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق یو اے ای حکومت نے اعداد وشمار واضح نہیں کیا کہ لیکن امید ظاہر کی کہ ایمنسٹی اسکیم کے تحت ’ہزاروں‘ لوگ خصوصاً بنگلہ دیش، سری لنکا، نیپال، پاکستان اور فلپائن کے غیر قانونی رہائش پذیر مزدور ماہ اکتوبر کے اختتام تک فائدہ اٹھا سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: دبئی انتظامیہ نے سری دیوی کیس کی تحقیقات بند کردی

واضح رہے کہ غیرقانونی طور پر مقیم افراد پر جرمانہ لگایا جا تا ہے اور جب تک وہ ادائیگی کو ممکن نہیں بناتے، ملک چھوڑ کر نہیں جا سکتے تاہم مذکورہ اسمکیم کے ذریعے وہ تین ماہ تک قانونی طور پر کام کر سکیں گے۔

دوسری جانب دبئی آفس کے ڈائریکٹر میجر جنرل محمد احمد المری نے امید ظاہر کی کہ ’مسائل کو حل کیے بغیر کوئی بھی شخص نہیں رہا سکتا‘۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ غیرقانونی طور پر مقیم افراد کو ویزا کے اعتبار سے یومیہ 25 سے 100 درہم جرمانہ لگتا ہے تاہم جب مہینے اور سال گزر جائیں تو ادائیگی تقریباً ناممکن ہوتی ہے۔

ایک فلپائنی نژاد شخص نے بتایا کہ ’تصور کریں کہ اگر آپ کو 50 ہزار درہم دینا پڑیں، یہ بہت بڑی رقم ہےلیکن اب میرے پیپر تیار ہو رہے ہیں‘۔

مزید پڑھیں: 15ماہ میں کراچی سے 766 افغان مہاجرین گرفتار

انہوں نے بتایا کہ ایمنسٹی سے قبل جو لوگ یو اے ای میں غیرقانونی طور پر مقیم ہیں، انہیں مجبوراً غیرقانونی ملازمت اختیار کرنا پڑتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’یہ بہت ہی پریشان کن مرحلہ ہے‘۔

دبئی حکام نے بتایا کہ صرف 2017 میں جاری ہونے والے ویزا کی مد میں تقریباً 2ہزار 500 افراد مقررہ وقت پر واپس نہیں جائے۔

ڈائریکٹر میجر جنرل محمد احمد المری نے بتایا کہ ’غیرقانونی طور پر مقیم افراد مجرم نہیں ہیں تاہم ہم ان کی مدد کے لے موجود ہیں تاکہ وہ دوبارہ قانونی طور پر کام کر سکیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: دبئی پراپرٹی مارکیٹ میں مندی، پاکستان کی چاندی

انہوں نے کہا کہ ’ملک بھر میں سینٹرز قائم کر دیئے ہیں جہاں ہزاروں کی تعداد میں پاسپورٹ اور دیگر امور نمٹائے جارہے ہیں‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں