پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر کراچی سے قومی اسمبلی کی نشست پر کامیاب ہونے والے معروف ٹی وی میزبان عامر لیاقت حسین ایک بار پھر تنازع کا شکار ہوگئے ہیں۔

گزشتہ روز عامر لیاقت نے ٹوئٹر پر ایک تصویر شیئر کی جس میں پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن اور متحدہ مجلس عمل کے ترجمان اویس نورانی موجود تھے اور اس پر ایک بولی وڈ گانے کے الفاظ کو کچھ ردوبدل کرکے کیپشن کے طور پر استعمال کیا گیا۔

اس تصویر پر ٹوئٹر صارفین کی جانب سے شدید تنقید پر عامر لیاقت نے ٹوئیٹ ڈیلیٹ کردیا اور ایک 'معذرت نامہ' ٹوئیٹ کرتے ہوئے وضاحت کی کہ ان کا مقصد ایم ایم اے کے ترجمان کو نشانہ بنانا تھا، شیری رحمان کو نہیں۔

مزید پڑھیں : عامر لیاقت کے پروگرام پر پابندی عائد

انہوں نے لکھا 'میں نے اپنا ٹوئیٹ خود ڈیلیٹ کیا، ٹوئٹر نہیں، کیونکہ مجھے بعد میں احساس ہوا کہ ہوسکتا ہے کہ آپ (شیری رحمٰن)کو اچھا نہ لگے ، میں آپ کا احترام کرتا ہوں جس کی وجہ پارلیمنٹ میں آپ کی جانب سے اٹھائے جانے والے معاملات ہیں، یہ غلط فہمی ہے، میں ایم ایم اے کے اویس نورانی کو ٹارگٹ کررہا تھا، آپ کو نہیں، اس پر معذرت خواہ ہوں'۔

اس سے پہلے شیری رحمٰن نے بھی ٹوئٹر پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا تھا ' ایسے افراد جو بیہودہ کراپ فوٹوز پوسٹ کرتے ہیں یا سیاست میں سرگرم خواتین پر نامناسب جملے کہتے ہیں، میں آپ کا درد سمجھ سکتی ہوں کہ جب آپ کو ڈیلیٹ کرنے کو کہا گیا، مگر ایسی غلیظ حرکتیں کبھی بے نظیر بھٹو کو ہمت ہارنے پر مجبور نہیں کرسکیں، انہوں نے مجھے سکھایا تھا کہ اپنے الفاظ کو مدنظر رکھو، اپنے حلیے کو نہیں'۔

ٹوئٹر صارفین کی جانب سے بھی عامر لیاقت حسین کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور خواتین پر ایسے حملے کے رویے کو ناقابل برداشت قرار دیا۔

پی ٹی آئی کی جانب سے صرف شیریں مزاری ہی واحد رہنماہیں جنہوں نے اس رویے کو ناقابل قبول قرار دیا۔

انہوں نے لکھا ' خواتین کے خلاف ایسی ٹوئیٹس ناقابل برداشت ہیں، میں خود مرد سیاستدانوں جیسے الطاف حسین سے خواجہ آصف یا عابد شیر علی کی جانب سے توہین آمیز الفاظ کا نشانہ بن چکی ہوں، بیمار ذہنیت۔ خواتین کو اس طرح کے کچرے کے خلاف متحد ہوکر مؤقف اپنانا چاہیے'۔

دیگر ٹوئٹر صارفین کا ردعمل درج ذیل ہے۔

ایک صارف نے لکھا کہ ابھی عامر لیاقت کا ڈیلیٹ کیا جانے والا ٹوئیٹ دیکھا، ہر خاتون،جس نے انہیں ووٹ دیا، شرمندہ ہونا چاہیے، ہر مرد جنھوں نے انہیں سپورٹ کیا، اسے بھی شرمندہ ہونا چاہیے۔

ایک صارف کا کہنا تھا کہ واضح رہے کہ پی ٹی آئی سپورٹرز عامر لیاقت کو پسند نہیں کرتے، وہ صرف اس لیے جیتے کیونکہ لوگوں نے عمران خان کو ووٹ دیا، انہیں نہیں، انہیں کوئی پسند نہیں کرتا۔

تبصرے (3) بند ہیں

Rahil Aug 02, 2018 08:44pm
Koi itni bari khabar nahi hai k hm Aamir Liaqat ko bura bhala khe. Wo bahot ache insan hey or unho ne mafi bhi mang li hai to sirf hame apna bara dil rakh kr maaf krdena chahiye or apni nigha future ki tarf rakhni chahiye or mulk ki fala or behbud ki trf sonchna chahiye.
Babu Aug 03, 2018 02:28pm
Sherry is the most intelligent and respectable politician of Pakistan, she along Hina Rabbani are the international face of Pakistan and they must be respected along with other female politicians. Aamir should be suggested some community service by PTI after he has accepted that he was wrong.
M. Saeed Aug 03, 2018 04:03pm
@Rahil Maafi us ke hoti hai jo maafi k baad apni ghalat rawaish sahee kar ke. Warna to yeh 'gunah ba lazat' ho jaata hai.