سنگاپور: امریکا کے سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو اور ترکی کے وزیر خارجہ مولود جاويش أوغلو کی ملاقات میں دونوں ممالک کے تعلقات انتہائی خراب ہوجانے کے بعد تنازعات کے حل پر رضامندی کا اظہار کیا گیا۔

خیال رہے کہ دونوں نیٹو اتحادیوں کے تعلقات میں ترکی کی جانب سے امریکی پادری اینڈریو برنسن کو دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کرنے پر تعلقات میں تناؤ پیدا ہوا تھا جو 2 دہائیوں سے ترکی میں مقیم ہیں، جنہیں جیل سے گھر منتقل کرکے نظر بند کردیا گیا۔

انقرہ کے اقدام پر واشنگٹن نے 2 ترک وزرا پر پابندی لگادی تھی، پابندی کے ردِعمل میں ترکی نے بھی اس اقدام کا جواب دینے کا عندیہ دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: وزرا پر پابندی، ترکی کا امریکا کے خلاف جوابی کارروائی پر غور

اس تنازع کے بعد ہونے والی حالیہ ملاقات کو امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان ہیتھر نوریٹ نے تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں عہدیداروں کی ملاقات میں ترکی اور امریکا کے درمیان معاملات حل کر نے پر باہمی رضامندی ظاہر کی گئی۔

ترک وزیر خارجہ مولود جاويش اوغلو کا کہنا تھا کہ انہوں نے ملاقات میں ترکی کا پیغام دہرایا کہ دھمکی آمیز زبان اور پابندی سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا، ان کا مزید کہنا تھا مائیک پومپیو اس حوالے سے امریکا واپس جاکر ان اختلافات کو خاتمے کے لیے اقدامات کریں گے۔

اس ضمن میں ترک ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ’ ایک ملاقات میں تمام معاملات حل ہونا ممکن نہیں ہے‘۔

انہون نے مذاکرات کو تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک نے مل کر کام کرنے، قریبی تعاون اور آئندہ مذاکرات پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا اور ترکی نے ایک دوسرے کیلئے ویزا سروس معطل کردی

خیال رہے کہ حال ہی میں امریکا کی جانب سے ترک وزیرِ انصاف عبدالحمیت گل اور وزیر داخلہ سلیمان سوئیلو پر پابندی عائد کی گئی تھی اور امریکا میں کوئی اثاثے یا جائیداد ہونے کی صورت میں اسے منجمد کرنے کے احکامات دیے تھے جبکہ امریکی شہریوں کو ان کے ساتھ کاروبار کرنے سے بھی منع کیا گیا تھا، جس کے بعد ترک کرنسی لیرا کی قدر انتہائی کم سطح پر آگئی تھی۔

اس امریکی اقدام کے فوراً بعد ترکی نے فوری طور پر ردعمل دینے کا اعلان کیا تھا، اور بعد میں ترکی کی جانب سے مسلسل بیانات دینے کا سلسلہ جاری رہا جس میں تبدیلی بھی آتی رہی لیکن کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا اور ترکی شام کے معاملے پر باہمی اختلاف ختم کرنے پر متفق

اس حوالے سے ترک وزیر خزانہ بيرات البيرق، جو صدر طیب اردوان کے داماد بھی ہیں، کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ تعلقات کبھی منقطع نہیں کیے جائیں گے اورحالیہ تنازع عارضی ہے۔


یہ خبر 4 اگست 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں