عمران خان نے حلقہ این اے 131 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی۔

سپریم کورٹ میں دائر اپیل میں چیئرمین تحریک انصاف نے مؤقف اپنایا ہے کہ حلقہ این اے 131 میں عمران خان نے 84 ہزار 313 ووٹ حاصل کیے جبکہ مخالف امیدوار مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے 83 ہزار 633 ووٹ لیے۔

درخواست میں کہا گیا کہ مسترد ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں بھی عمران خان کامیاب قرار پائے، لہٰذا عدالت عظمیٰ سے استدعا ہے کہ وہ ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔

یاد رہے کہ دو روز قبل لاہور ہائی کورٹ نے خواجہ سعد رفیق کی این اے 131 میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو عمران خان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے سے روک دیا تھا۔

سعد رفیق نے حلقے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا اور جسٹس مامون الرشید نے ان کی درخواست کی سماعت کی۔

مزید پڑھیں: انتخابات 2018: معروف سیاسی شخصیات کو شکست

عمران خان کے وکیل بابر اعوان کا دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ ریٹرننگ افسر نے ہمارا مؤقف سنے بغیر مسترد ووٹوں کی گنتی کا حکم دیا، انہیں تمام فریقین کا موقف سننے کے بعد گنتی کا حکم دینا چاہیے تھا لیکن ہمیں صرف نوٹس ملا کہ دوبارہ گنتی ہو رہی ہے پیش ہو جائیں۔

سعد رفیق کے وکیل اعظم نظیر تارڑنے موقف اختیار کیا کہ عمران خان اور خواجہ سعد رفیق کے ووٹوں میں چند سو ووٹوں کا فرق ہے، ریٹرننگ افسر کو حلقے میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست دی جس پر انہوں نے کہا کہ پہلے مسترد ووٹوں کی جانچ پڑتال کرلیں پھر دیکھتے ہیں، جبکہ مسترد ووٹوں کی جانچ پڑتال کے بعد تھیلے کھولنے کا کہا تو درخواست مسترد کر دی گئی۔

ہائی کورٹ نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ 131 میں 3 روز میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دیا۔

تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ریٹرننگ افسر کی جانب سے جاری کردہ فارم 49 دوبارہ گنتی تک معطل رہے گا اور دوبارہ گنتی مکمل ہونے پر نیا فارم 49 جاری کیا جائے۔

قبل ازیں حلقے میں مسترد ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں بھی عمران خان کو فاتح قرار دیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں