پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں برسوں پرانے زمین کے تنازع پر ایک ہی خاندان کے 5 افراد کی ہلاکت پر ورثاء نے احتجاج کیا اور پنجاب اسمبلی کے سامنے سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کردیا۔

ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق لاہور کے تھانہ برکی میں پھلن وال گاؤں میں برسوں پرانا تنازع شدت اختیار کرگیا اور ایک گروہ نے دوسرے گروہ کے افراد پر فائرنگ کرکے 5 افراد کو ہلاک کردیا، جس کے بعد لواحقین مشتعل ہوگئے اور انصاف کے حصول کے لیے لاشیں سڑک پر رکھ کر احتجاج کیا۔

ذرائع کے مطابق لواحقین نے پہلے لاہور میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی رہائش گاہ زمان پارک پر جانے کا ارادہ کیا، تاہم بعد میں انہوں نے اپنے احتجاج کو مال روڈ منتقل کردیا۔

مزید پڑھیں: لاہور: معمولی تنازع پر رشتہ اداروں کا نوجوان پر تشدد، ’آنکھیں ضائع ہوگئی‘

پولیس کی جانب سے مظاہرین کو مال روڈ جانے سے روکنے کی کوشش کی گئی، تاہم مظاہرین رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی جا پہنچے۔

مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے اور فائرنگ کرنے والےملزمان کو گرفتار کیا جائے۔

بعد ازاں پولیس کی جانب سے مظاہرین کو ایف آئی آر درج کرنے اور 24 گھنٹوں میں ملزمان کو گرفتار کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی، جس پر مظاہرین احتجاج ختم کرتے ہوئے منتشر ہوگئے۔

ذرائع کے مطابق دونوں گروپوں کے درمیان معاملہ برسوں پرانا ہے اور کچھ برسوں قبل لاٹھی گروپ کی جانب سے شاتر گروپ کے ارکان پر فائرنگ کی گئی تھی، جس سےایک فرد ہلاک اور ایک زخمی ہونے کے بعد جسمانی طور پر معذور ہوگیا تھا۔

مذکورہ واقعے کے ردعمل میں شاتر گروپ نے 10 ماہ قبل لاٹھی گروپ کے لوگوں پر فائرنگ کرکے 2 افراد کو ہلاک کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: زمین کے تنازع پر چار بہنیں قتل

دونوں گروپوں کے درمیان یہ معاملہ اس وقت مزید شدت اختیار کر گیا جب لاٹھی گروپ نے دوبارہ شاتر گروپ پر فائرنگ کرکے بھینسوں کا چارہ اکھٹا کرنے والے 5 افراد کو ہلاک کردیا۔

ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد میں 2 سگے بھائی بھی شامل ہیں جبکہ مرنے والوں کی شناخت 50 سالہ قربان علی، 45 سالہ عبدالرشید، 32 سالہ بشیر احمد اور 16 سالہ تنویر اور قادر کے نام سے ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں