وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن نے دیامر کا دورہ کرکے جلائے گئے اسکولوں کا جائزہ لیا اور چلاس شہر میں جلائے گئے ایک گرلز پرائمری اسکول کی عمارت کی مرمت مکمل ہونے پر اس کا افتتاح کر دیا۔

حافظ حفیظ الرحمٰن نے اسکولوں کو آگ لگانے کے واقعات کو ناقابل برداشت اقدام قراردیا اور ملوث عناصر کے خلاف آپریشن مزید تیز کرنے کی ہدایت کی۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے دہشت گردوں کو بے نقاب کیا جائے گا۔

انہوں نے دیامر کے تمام اسکولوں کو مستقل بنیادوں پر سیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی اور جلائے گئے تمام اسکولوں کی مرمت فوری طور پر مکمل کرنے کا بھی حکم دیا۔

یہ بھی پڑھیں:گلگت بلتستان: نذرآتش کیے جانے والے 14 اسکولوں میں سے ایک بحال

حافظ حفیظ الرحمٰن نے عوام پر زور دیا کہ دیامر کے خلاف سازشوں میں مصروف دہشت گردوں کو ناکام بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کے ہمرا وزیرتعلیم ابراہیم ثنائی اور دیگر وزرا بھی تھے جبکہ مقامی عمائدین اور علما کے مختلف وفود سے بھی ملاقاتیں کیں۔

یاد رہے کہ نامعلوم ملزمان نے گزشتہ ہفتے ضلع دیامر میں 13 اسکولوں کو نذر آتش کیا تھا جس کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی تھی۔

سپرینٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) دیامر رائے اجمل کے مطابق نشانہ بنائے گئے اسکولوں میں سے نصف کے قریب اسکول لڑکیوں کے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ بعض اسکولوں سے کتابوں کو باہر پھینک کر آگ لگادی گئی تھی۔

بعد ازاں گلگت بلتستان کی حکومت نے گرمیوں کی چھٹی کے بعد تعلیمی سیشن یکم ستمبر سے شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے دہشت گردوں کا نشانہ بننے والے اسکولوں میں بھی تعلیمی سلسلہ دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں