اسلام آباد: یونیورسل سروس فنڈ (ایو ایس ایف) نے خیبر، مہمند اور باجوڑ ایجنسیوں اور شمالی وزیرستان میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس کی فراہمی سیکیورٹی کلیئرنس سے مشروط قرار دے دی۔

اس حوالے سے سینیٹ کی کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ سیکیورٹی اداروں کی جانب سے جاری انسداد دہشت گردی آپریشن مکمل ہونے کے فوراً بعد مطلوبہ سہولیات فراہم کر دی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: تعطل کاشکار انٹرنیٹ سروس 38 گھنٹے بعد بحال

یو ایس ایف کے چیف ٹیکنیکل آفسر آصف کمال نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کو بتایا کہ عسکری اداروں کی جانب سے جنوبی وزیرستان میں تاحال آپریشن جاری ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر روبینہ خالد کی صدارت میں جاری اجلاس میں ایو ایس ایف کے نئے منصوبوں، فنڈنگ سے متعلق آگاہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے زیر انتظام یو ایس ایف کے لازمی ہے کہ وہ سیلولر کمپنیوں سے چارجز کی مد میں موصول ہونی والی کل رقم کا 1.5 فیصد رقم دوردراز علاقوں میں موبائل فون اور براڈ بینڈ سروس فراہم کرنے پر خرچ کرے گا۔

یو ایس ایف کی جانب سے بتایا گیا کہ گزشتہ 10 برس میں 57 ارب روپے جمع ہوئے جس میں سے 41 ارب روپے شہروں، ٹاؤنز اور گاؤں میں شروع کیے گئے منصوبوں پر خرچ کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: پی ٹی اے نے مزید 3 اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ معطل کردیا

ان کا کہنا تھا کہ خیبر، مہمند اور باجوڑ ایجنسیوں میں ٹیلی فون تک رسائی سے متعلق تازہ سروے کی ضرورت ہے۔

آصف کمال نے کمیٹی کو بتایا کہ آرمی نے یو ایس ایف کو شمالی وزیرستان میں رسائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ’سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر باجوڑ میں انٹرنیٹ کی فراہمی معطل ہے اور سیکیورٹی کلیئرنس ملنے کے ساتھ ہی تمام امور نمٹادے جائیں گے‘۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر مولانا عبدالغفور نے وزارت آئی ٹی کی توجہ اپنے علاقے کی جانب کروائی جہاں انٹرنیٹ کی سروس گزشتہ 8 ماہ سے معطل ہے۔

یہ پڑھیں: انٹرنیٹ سروس کی بحالی، بینظیربھٹوائرپورٹ سے پروازوں کا سلسلہ شروع

انہوں نے سوال اٹھایا کہ ’ان کے علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن نہیں ہو رہا پھر سروس کیوں معطل ہے؟‘

وزارت آئی ٹی کے ممبر مدثر حسین کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کی درخواست پر مذکورہ علاقوں میں امن و امان کی بحالی کو یقینی بنانے کے لیے انٹرنیٹ کی سروس معطل کی گئی۔

کمیٹی کو بتایا گیا کہ یو ایس ایف نے رواں مالی سال میں بھاولپور، رحیم یار خان، حیدرآباد اور دادو میں 4 ہزار موویز کی تنصیب ہو گئی جس سے ایک کروڑ 10 لاکھ لوگوں کو فائدہ پہنچے گا۔

ایو ایس ایف نے بتایا کہ موٹرویز اور نیشنل ہائی ویز کے اطراف پسماندہ علاقوں میں بھی انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے کا منصوبہ زیر غور ہے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 9 اگست 2018 کو شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں