حمیمہ ملک کے ساتھ واقعہ لاہور کے ہوٹل میں پیش آیا—فوٹو: اداکارہ انسٹاگرام
حمیمہ ملک کے ساتھ واقعہ لاہور کے ہوٹل میں پیش آیا—فوٹو: اداکارہ انسٹاگرام

پاکستانی اداکارہ حمیمہ ملک نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں لاہور کے ایک نجی ہوٹل میں رہائش کے دوران وہاں موجود ایک مہمان نے ہراساں کرنے کی کوشش کی جب کہ ہوٹل انتظامیہ نے ان کی پرائیویسی کا کوئی خیال ہی نہیں کیا۔

30 سالہ اداکارہ نے اپنی ٹوئیٹس میں دعویٰ کیا کہ انہیں لاہور کے نشاط ہوٹل میں رہائش کے دوران ایک مہمان نے واٹس ایپ پر متعدد پیغامات بھیج کر ہراساں کیا۔

ساتھ ہی اداکارہ نے دعویٰ کیا کہ ہوٹل انتظامیہ نے شکایات کے باوجود کوئی عمل نہیں کیا اور نہ ہی انتظامیہ نے ان کی پرائیویسی کا خیال کیا۔

اداکارہ نے اپنی ٹوئیٹس میں مہمان شخص کی جانب سے واٹس ایپ پر بھیجے گئے پیغامات کے اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ میسیجز انہیں ہراساں کرنے کا ثبوت ہیں۔

انہیں ملنے والے پیغامات میں پڑھا جاسکتا ہے کہ ایک نامعلوم شخص انہیں کمرے سے باہر آکر ملنے کا کہہ رہے ہیں۔

پیغامات سے پتہ چلتا ہے کہ جس شخص نے اداکارہ کو پیغامات بھیجے وہ کاروباری شخص ہے اور وہ اپنے کسی برانڈ کو متعارف کرانے کے حوالے سے اداکارہ کے ساتھ گفتگو کرنا چاہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حمیمہ ملک کا 'بول سے بولڈ' تک کا سفر

نامعلوم شخص کی جانب سے اداکارہ کو یہ پیغام بھی بھیجا گیا کہ انہوں نے اداکارہ کے کمرے کے اندر اپنا بزنس کارڈ دروازے کے نیچے سے پھینکا ہے کیا انہوں نے وہ کارڈ اٹھالیا؟

ساتھ ہی نامعلوم شخص نے اداکارہ کو پیغام بھیجا کہ انہوں نے حمیمہ ملک کا نمبر کراچی کی ایک خاتون دوست سے حاصل کیا جو اداکارہ کی بھی قریبی دوست ہیں۔

نامعلوم شخص کا اپنے پیغامات میں کہنا تھا کہ اداکارہ ان کے پیغامات پر برا نہ منائے۔

اسکرین شاٹس سے پتہ چلتا ہے کہ نامعلوم شخص نے اداکارہ کو متعدد پیغامات بھیجے۔

اداکارہ کے مطابق ہوٹل انتظامیہ نے ان کی پرائیویسی کا خیال نہیں کیا—فوٹو: حمیمہ ملک انسٹاگرام
اداکارہ کے مطابق ہوٹل انتظامیہ نے ان کی پرائیویسی کا خیال نہیں کیا—فوٹو: حمیمہ ملک انسٹاگرام

حمیمہ ملک نے ان پیغامات کا اسکرین شاٹ ٹوئیٹ کرتے ہوئے ایک نوٹ بھی شیئر کیا، جس میں انہوں نے بتایا کہ کس طرح ہوٹل انتظامیہ نے ان کی پرائیویسی کا خیال نہیں کیا اور ایک دوسرے مہمان کے ساتھ ان کی معلومات شیئر کی۔

اداکارہ کے مطابق وہ ہمیشہ اسی ہوٹل میں رکتی ہیں، تاہم انتظامیہ اس بار ان کی پرائیویسی کا خیال رکھنے میں ناکام ہوئیں۔

مزید پڑھیں: شادی کی تصاویر شیئر نہ کی جائیں، حمیمہ ملک

ساتھ ہی اداکارہ نے ہوٹل عہدیداروں کے نام بھی لکھے کہ وہ ان کی پرائیویسی کا خیال رکھنے میں ناکام ہوگئے۔

تاہم اداکارہ نے پیغامات بھیجنے والے شخص کا نام نہیں بتایا اور نہ ہی ان کا بزنس کارڈ شیئر کیا۔

اداکارہ کی جانب سے ٹوئیٹ کیے جانے کے بعد کئی افراد نے ان کے ساتھ ہونے معاملے کی مذمت کی، تاہم کچھ افراد کا کہنا تھا کہ اگر اداکارہ کو ہراساں کیے جانے کے خلاف صحیح معنوں میں آواز اٹھانی ہے تو وہ اس شخص کا بزنس کارڈ بھی شیئر کریں۔

تبصرے (2) بند ہیں

chacha Aug 10, 2018 05:07am
I may be old fashioned but I did not see any harassment. I did see that the person should not intrude on privacy and if there is biz talk, need to approach her biz representative
Guest Aug 10, 2018 02:17pm
Surprised to read Article on Harassment of Ms Humaima, What was there in the messages to be called harassment; it was decent messaging; where a professional women was informed about some business venture where she may be interested as an actress or model Besides, the messages no where ask her to come out of room and talk, the author has alleged so wrongly ; even the person is so decent that he did not knock at the door rather just drop the business card and send electronic message to put it absolutely on the lady's wish whether to talk to him or just ignore; Kindly discourage the use of word harassment for such routine social encounters; harassment is a serious thing to be checked with zero tolerance but if such matters are treated as harassment then the term will lose its gravity