راولپنڈی: ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ سابق وزیرِاعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کی طبیعت بگڑ گئی جس کے باعث انہیں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ کیپٹن (ر) محمد صفدر جو بھی چیز کھا پی رہے تھے انہیں الٹی ہوجاتی تھی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نواز شریف کے داماد کو معدے میں السر کا مرض لاحق ہے۔

جیل ذرائع نے بتایا کہ کیپٹن (ر) محمد صفدر نے موٹاپا کم کرنے کے لیے معدے کا آپریشن بھی کروا رکھا ہے۔

بعد ازاں کیپٹن (ر) صفدر کو سخت سیکیورٹی میں پمز ہسپتال کے کارڈیک سینٹر کے عقبی راستے سے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرمشہود کی سربراہی میں 5 رکنی میڈیکل بورڈ نے اُن کا معائنہ کیا۔

کیپٹن (ر) صفدر کو اسی کمرے میں رکھا گیا جہاں نواز شریف کو رکھا گیا تھا, اسلام آباد انتظامیہ نے وارڈ کو سب جیل قرار دے دیا اور کیپٹن (ر) صفدر کے زیر علاج رہنے تک وارڈ سب جیل رہے گی۔

میاں نواز شریف کے داماد کا طبی معائنے کرنے والے ڈاکٹر نے بتایا کہ کیپٹن (ر) صفدر اڈیالہ جیل میں گزشتہ چار روز سے شدید قبض میں مبتلا تھے اور جیل انتظامیہ بناکسی طبی مشورے کے ان کو اینما دیتی رہی، اینما کی زائد مقدار کی وجہ سے ان کی حالت زیادہ بگڑ گئی۔

مزید پڑھیں: شہباز شریف اور دیگر لیگی رہنماؤں کی اڈیالہ جیل میں نواز شریف سے ملاقات

معدے کی گنجائش کم کرنے کے لیے کروائے گئے اس عمل کی وجہ سے مریم نواز کے شوہر کو تکلیف کا سامنا ہے۔

قبلِ ازیں ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا پانے والے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر سے جیل میں ملاقات کا سلسلہ جاری رہا، جہاں شریف خاندان اور 25 لیگی رہنماؤں سمیت 40 افراد نے ان سے ملاقات کی۔

ملاقات کے لیے آج کیپٹن صفدر کے بیٹے جنید صفدر، بیٹی مہرالنساء اور داماد راحیل منیر اڈیالہ جیل آئے تھے۔

ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ

خیال رہے کہ 6 جولائی کو شریف خاندان کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو 10 سال، ان کی صاحبزادی مریم نواز کو 7 سال جبکہ داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایک سال قید بامشقت کی سزا سنائی تھی۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف پر 80 لاکھ پاؤنڈ (ایک ارب 10 کروڑ روپے سے زائد) اور مریم نواز پر 20 لاکھ پاؤنڈ (30 کروڑ روپے سے زائد) جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ نے وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دے دیا

اس کے علاوہ احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے لندن میں قائم ایون پراپرٹی ضبط کرنے کا حکم بھی دیا۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی جانب سے سنائے گئے فیصلے کے مطابق نواز شریف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات پر مریم نواز کو والد کے اس جرم میں ساتھ دینے پر قید اور جرمانے کی سزائیں سنائی گئیں تھیں جبکہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایون فیلڈ ریفرنس سے متعلق تحقیقات میں نیب کے ساتھ تعاون نہ کرنے پر علیحدہ ایک، ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

اس طرح مجموعی طور پر نواز شریف کو 11 اور مریم کو 8 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں