سندھ کے ابھرتے ہوئے آرٹسٹ اور ان کا فن

اپ ڈیٹ 09 اگست 2018

کراچی کے نیشنل میوزیم آف پاکستان میں محکمہ ثقافت سندھ اور ایک نجی تنظیم کی جانب سے صوبے کے 50 ایسے آرٹسٹوں کے فن پاروں، کیلی گرافی اور پینٹنگز کی نمائش کا اہتمام کیا گیا، جنہیں پہلے کبھی اپنی صلاحتیں منوانے کا موقع نہیں ملا۔

2 روزہ نمائش کا اہتمام 7 سے 8 اگست تک جاری رہا، جس میں 3 طرح کے آرٹسٹوں کی پینٹنگز اور کیلی گرافی کو دیکھنے کے لیے سیکڑوں شہری امڈ آئے۔

جن آرٹسٹوں کی پینٹنگز، کیلی گرافی اور فن پاروں کی نمائش کی گئی تھی ان میں سے کچھ فنکار ایسے تھے جو ابھی تعلیم حاصل کر رہے تھے، جب کہ کچھ فنکار ایسے تھے جنہوں نے پینٹنگز اور فن پارے بنانے کی کبھی کسی سے کوئی تربیت تک ہی نہ لی تھی، جب کہ کچھ فنکار ایسے تھے جو پیشہ ورانہ آرٹسٹ تھے۔

زیادہ تر آرٹسٹوں کا تعلق صوبائی دارالحکومت کراچی سے تھا اور ان میں 40 سے زیادہ فنکار خواتین پر مبنی تھیں۔

خواتین آرٹسٹوں میں زیادہ تر کی عمریں 18 سے 25 سال کے درمیان تھیں جب کہ کچھ فنکار خواتین کی عمریں 45 سال تک بھی تھیں۔

نمائش میں حصہ لینے والی خواتین فنکاروں کا کہنا تھا کہ انہیں رنگوں سے کھیلنا، انہیں کینوس پر اتارنا اور ان سے سماج کی مںظر کشی کرنا زندگی کا سب سے خوبصورت اور آسان کام لگتا ہے۔

خواتین فنکاروں کے مطابق جن خواتین کو معاشرے میں مختلف اقسام کے دباؤ، منفی رویوں اور ڈپریشن جیسے مسائل کا سامنا ہے، انہیں آرٹ میں پناہ لینی چاہیے، کیوں کہ رنگوں کی دنیا ہی ان کی پریشانی سے بھری زندگی میں رنگ بکھیر سکتی ہے۔

نمائش کا حصہ بننے والی خواتین آرٹسٹوں میں سے چند ایسی بھی تھیں جو نچلے طبقے سے تعلق رکھتی ہیں اور انہوں نے اپنے اہل خانہ، بچوں اور شوہر کی مدد سے مصوری کی دنیا میں قدم رکھا۔


تصاویر بشکریہ: غازی حسین حیدری

نمائش میں کیلی گرافی کو بھی رکھا گیا تھا
نمائش میں کیلی گرافی کو بھی رکھا گیا تھا
کیلی گرافی کا کام زیادہ تر نوجوان آرٹسٹوں نے کیا تھا
کیلی گرافی کا کام زیادہ تر نوجوان آرٹسٹوں نے کیا تھا
کیلی گرافی کے ڈیزائن اس قدر اچھوتے تھے کہ ان پر کمپیوٹرائزڈ کام کا گمان ہو رہا تھا
کیلی گرافی کے ڈیزائن اس قدر اچھوتے تھے کہ ان پر کمپیوٹرائزڈ کام کا گمان ہو رہا تھا
زیادہ تر لوگوں کا توجہ بھی کیلی گرافی کی جانب تھا
زیادہ تر لوگوں کا توجہ بھی کیلی گرافی کی جانب تھا
نمائش میں پرندوں کی پینٹنگز بھی رکھی گئی تھیں
نمائش میں پرندوں کی پینٹنگز بھی رکھی گئی تھیں
خوبصورت گھر اور ڈائیننگ ٹیبل کی منظر کشی کرتی پینٹنگز بھی نمائش کا حصہ تھیں
خوبصورت گھر اور ڈائیننگ ٹیبل کی منظر کشی کرتی پینٹنگز بھی نمائش کا حصہ تھیں
زیادہ تر وزیٹرز بھی خواتین تھیں
زیادہ تر وزیٹرز بھی خواتین تھیں
کچھ خواتین آرٹسٹوں نے روایات سے ہٹ کر فن پارے بنائے تھے
کچھ خواتین آرٹسٹوں نے روایات سے ہٹ کر فن پارے بنائے تھے
نوجوان آرٹسٹوں نے نوجوانوں کی زندگی کو بھی فن کے ذریعے پیش کیا
نوجوان آرٹسٹوں نے نوجوانوں کی زندگی کو بھی فن کے ذریعے پیش کیا
نوجوان آرٹسٹ نمائش کے دوران موجود بھی رہے
نوجوان آرٹسٹ نمائش کے دوران موجود بھی رہے
نمائش کا آغاز 7 اگست کو ہوا اور 8 اگست تک جاری رہا
نمائش کا آغاز 7 اگست کو ہوا اور 8 اگست تک جاری رہا
نمائش کا حصہ بننے والی نوجوان خواتین آرٹسٹ
نمائش کا حصہ بننے والی نوجوان خواتین آرٹسٹ